جمعرات‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2025 

سر کاری ملا زمین بارے بڑی خبر تنخوا ہ میں کتنا ٹیکس کٹو تی ہوگا ۔۔۔؟ تفصیلا ت جاری

datetime 17  جولائی  2016 |

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی حکومت نے تنخواہ دار ملازمین کی آمدنی پر عائد کردہ انکم ٹیکس کے حوالے سے اپ ڈیٹڈ ٹیکس سلیبز کی تفصیلات جاری کردی ہیں، اپ ڈیٹڈ ٹیکس سلیبز کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا جس کے مطابق تنخواہ دار ملازمین پر انکم ٹیکس کیلئے 12 ٹیکس سلیبز ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار ملازمین کے لیے ٹیکس کی شرح کو برقرار رکھا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس بل 2016 میں تنخواہ دار ملازمین کے لیے جاری کردہ ٹیکسوں کے نئے سلیبز کے مطابق رواں مالی سال میں 4 لاکھ روپے سالانہ تک کی آمدنی کو ٹیکس کی چھوٹ ہوگی اور 4 لاکھ روپے سے 5 لاکھ روپے سالانہ تک کی آمدنی رکھنے والے ملازمین کے لیے انکم ٹیکس کی شرح 2فیصد ہے اور یہ 2فیصد بھی 4 لاکھ سے اوپر والی آمدنی(ایک لاکھ روپے) پر لاگو ہوگی جبکہ تیسری سلیب میں 5لاکھ روپے سے 7لاکھ 49 ہزار999 روپے تک کی آمدنی پر 2ہزار روپے فکس اور 5لاکھ سے اوپر والی آمدنی پر 5فیصد ٹیکس کٹوتی ہوگی۔
چوتھی سلیب میں آنے والے ساڑھے 7لاکھ روپے سے 14 لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر ساڑھے 14ہزار روپے فکس اور ساڑھے 7لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، پانچویں سلیب میں آنیوالے 14 لاکھ روپے سے 15 لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 79 ہزار 950روپے فکس اور 14 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 12.5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، چھٹی سلیب میں 15 لاکھ سے 18 روپے سالانہ کے درمیان کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 92 ہزار روپے فکس اور 15 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ساتویں سلیب میں آنیوالے18 لاکھ روپے سے 25 لاکھ روپے سالانہ کے درمیان کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 1 لاکھ37 ہزار روپے فکس اور 18 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 17.5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، آٹھویں سلیب میں آنے والے 25 لاکھ روپے سے اوپر مگر 30لاکھ روپے سالانہ سے کم کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 2 لاکھ 59ہزار500روپے فکس اور 25 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، نویں سلیب میں آنے والے 30 لاکھ روپے سے 35 لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 3 لاکھ 59 ہزار 500 روپے فکس اور30 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 22.5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔دسویں سلیب میں آنے والے 35 لاکھ روپے سے 40لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 4 لاکھ 72ہزار روپے فکس اور 35 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر25 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، گیارہویں سلیب میں آنیوالے 40 لاکھ روپے سے 70لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین کی آمدنی پر 5 لاکھ97 ہزار روپے فکس اور 40 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 27.5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے بارہویں اور آخری سلیب میں آنے والے 70 لاکھ روپے سالانہ سے زائد آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 14 لاکھ 22 ہزار روپے فکس اور 70 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس عائدہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…