لاہور (نیوز ڈیسک) چیئرمین لاہور ٹاﺅن شپ انڈسٹریز ایسوسی وایگز یکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز ظہیر بھٹہ نے حکومت کی جانب سے بنکوں سے لین دین پر یکم اپریل سے ودھ ہولڈنگ کی شرح دوبارہ 0.6فیصد کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ سے بینکوں میں جمع کروائی جانے والی رقوم میں کمی واقع ہوگی اور قومی بچت کی حوصلہ شکنی ہوگی،تاجروں و صنعتکاروں کے ودھ ہولڈنگ ٹیکس پر تحفظات ہیں اور وہ ایک عرصہ سے اس کے خاتمہ کیلئے احتجاج کررہے ہیں اور حکومت نے تاجروں کے احتجاج پر اس ٹیکس کی شرح میں کمی کرکے 0.3فیصد کردی تھی لیکن اس کی شرح میں دوبارہ اضافہ سے تاجر برادری دوبارہ احتجاجی تحریک شروع کرسکتی ہے اس لیے حکومت فی الفور اس ٹیکس کو واپس لے یا اس کی شرح میں کیا اضافہ ختم کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خلدون جاوید ملک سینئر وائس چیئرمین ،محمد اعظم چوہدری وائس چیئرمین کے ساتھ ٹاﺅن شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ظہیر بھٹہ نے کہا کہ ودھ ہولڈنگ ٹیکس تاجروں کے لیے مشکلات کا باعث اور بنکنگ سیکٹر کی تباہی کا باعث بنے گا انہوںنے کہا کہ انہوںنے کہا کہ ملک بھر کی تمام تاجر تنظیمیں اس ٹیکس کے خلاف ہے اپنی ہی جمع رقم پر بنکوں سے لین دین پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس بھتہ ٹیکس ہے تاجر برادری پہلے ہی انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس ، پراپرٹی ٹیکس اور بے شمار حکومتی ٹیکس ادا کررہی ہے ان کی موجودگی میں ودھ ہولڈنگ ٹیکس کا کوئی جواز نہ ہے تاجر برادری اور بنکوں کے کھاتہ داروں کو اپنی ہی رقم پر بنک ٹرانزیکشن پر ٹیکس کٹوتی قابل قبول نہیں ہے اس لیے حکومت یا تو اس کی شرح واپس کم کرے یا اس ٹیکس کو واپس لیا جائے کیونکہ دیگر ٹیکسوں کی موجودگی میں اس ٹیکس کا کوئی جواز نہ ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں