کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران اتارچڑھاو¿ کے بعد ملا جلارحجان دیکھا گیا، کے ایس ای100انڈیکس2بالائی حدیں عبور کرتا ہوا 31200پوائنٹس کی سطح پر بندہوا تاہم مارکیٹ کے سرمائے میں46ارب روپے سے زائدکی کمی ریکارڈکی گئی۔گزشتہ ہفتے مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز مندی کے ساتھ ہوا اورکے ایس ای 100انڈیکس 334.09پوائنٹس کم ہوگیا جس کے بعد مندی کا تسلسل دوسرے روز بھی غالب رہا اور انڈیکس مزید100سے زائد پوائنٹس گھٹ گیا بعد ازاں تین روز تک برقرار رہنے والی تیزی کے سبب انڈیکس نے 732.58 پوائنٹس ریکور کر لیے تاہم سرمائے کے انخلا اور نئے سرمایہ کاری نہ ہونے سے سرمائے کا مجموعی حجم کم ہو گیا۔ گزشتہ ہفتے کاروبار کے دوران انڈیکس31327پوائنٹس کی بلند سطح پر دیکھا گیا جبکہ ایک موقع پرانڈیکس30474پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بھی آگیاتھا۔گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای100انڈیکس میں282.31پوائنٹس اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 31011.77پوائنٹس سے بڑھ کر 31294.08پوائنٹس پر جا پہنچا، اسی طرح 225.01 پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای 30 انڈیکس 18296.49 پوائنٹس اور کے ایس ای ال شیئرز انڈیکس 21500.60 پوائنٹس سے بڑھ کر 316996.72 پر بند ہوا۔کاروباری اتار چڑھاو¿ کے سبب سرمایہ نکالے جانے سے مارکیٹ کے سرمائے میں 46 ارب 78 کروڑ 33 لاکھ 46 ہزار 36 روپے کی کمی ریکارڈکی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 65 کھرب 34 ارب 51 کروڑ 74 لاکھ 77 ہزار 186روپے سے گھٹ کر 65 کھرب 81 ارب 3 کروڑ 8 لاکھ 23 ہزار 222 روپے پر آگیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ 17 کروڑ 28 لاکھ 40 ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹر یڈنگ ویلیو 6 ارب روپے ر یکا رڈ کی گئی جبکہ کم سے کم کاروباری لین دین 12 کروڑ 12 لاکھ 53ہزارحصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو5ارب روپے تک محدود رہی۔ گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مجمو ی طور پر 1689کمپنیوں کا کاروبارہواجس میں سے 771کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 826میں کمی اور 92کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے ٹی آرجی پاک لمیٹڈ، این آئی بی بینک لمیٹڈ، سلک بینک لمیٹڈ، نیشنل بینک، دیوان سلمان، دیوان موٹرز، ٹی پی ایل ٹریکر لمیٹڈ، جہا نگیر صدیق کمپنی، پاک الیکٹرون، کے الیکٹرک لمیٹڈ، سوئی سدرن گیس کمپنی، سوئی نادرن گیس کمپنی، بائیکو پٹرولیم، فوجی سیمنٹ، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ، لوٹے کیمیکل، بینک آف پنجاب، فیصل بینک، دیوان سیمنٹ، ٹیلی کارڈ لمیٹڈ، پیس پاک لمیٹڈ اور اینگروکارپوریشن سرفہرست رہے۔