بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

سالانہ اربوں روپے کا نقصان،گندم کی منڈی کا بگاڑ دور کیا جائے،پاکستان اکانومی واچ

datetime 28  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آ با د(نیوز ڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ گندم کے مارکیٹ میکنزم کا بگاڑ دور کرنے کیلئے اس پر ازسرنو غور کیا جائے اورامدادی قیمتوں کے دوبارہ تعین کرنے کے امکان کا جائزہ لیا جائے ۔پاکستان میں چالیس فیصد سے زیادہ افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزاررہے ہیں مگرگندم کی پیداوار میں خودلفالت کے باوجود دنیا میں سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ ایک نیب زدہ وزیر اعظم نے اپنی پارٹی کی گرتی ساکھ بچانے اور الیکشن جیتنے کیلئے کیلئے گندم کی امدادی قیمت میں ایکدم سو فیصد اضافہ کر دیا تھا جس سے گندم کی پیداوار میںاتنا اضافہ ہوا کہ سالانہ لاکھوں ٹن سرپلس گندم ضائع ہو نے لگی۔اس فیصلے سے وہ الیکشن تو نہ جیت سکے مگر پاکستان بین القوامی منڈی میں مسابقت کی صلاحیت کھو بیٹھا اور اسکے پاس گندم ضائع کرنے یا عالمی ادارہ خوراک کو عطیہ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت حکومت کے پاس تقریباً چھ لاکھ ٹن گندم کا سٹاک موجودہے جبکہ بہتر موسم کی وجہ سے امسال گندم کی پیداوار25 لاکھ ٹن ہونے کا امکان ہے جس سے صورتحال مزید تشویشناک ہو جائے گی کیونکہ45 سے 55 ڈالر فی ٹن ایکسپورٹ سبسڈی سے بھی برامدات کی صورتحال بہتر نہیں ہو سکی جبکہ جنوری میں مقرر کردی 1.2 ملین ٹن کے ہدف کے مقابلہ میں صرف معمولی مقدار برامد کی جا سکی ہے۔گندم کی برامد میں پچاس فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔2014-15 میں صرف تین ملین ڈالر کی گندم برامد کی گئی ہے جبکہ اس سے ایل سال قبل سات ملین ڈالر کی گندم برامد کی گئی تھی۔انھوں نے کہا کہ نئی فصل آنے، اسکی خریداری اورسٹوریج کی بہتر سہولیاٹ نہ ہونے کے سبب پرانے سٹاک کو پہنچنے والے نقصان سے حکومت کو کم از کم بیس ارب روپے کا نقصان ہو گا۔قومی خزانہ کو نقصان سے بچانے کیلئے گندم کی مارکیٹ کا ازسرنو جائزہ کیا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…