اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

سالانہ اربوں روپے کا نقصان،گندم کی منڈی کا بگاڑ دور کیا جائے،پاکستان اکانومی واچ

datetime 28  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آ با د(نیوز ڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ گندم کے مارکیٹ میکنزم کا بگاڑ دور کرنے کیلئے اس پر ازسرنو غور کیا جائے اورامدادی قیمتوں کے دوبارہ تعین کرنے کے امکان کا جائزہ لیا جائے ۔پاکستان میں چالیس فیصد سے زیادہ افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزاررہے ہیں مگرگندم کی پیداوار میں خودلفالت کے باوجود دنیا میں سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ ایک نیب زدہ وزیر اعظم نے اپنی پارٹی کی گرتی ساکھ بچانے اور الیکشن جیتنے کیلئے کیلئے گندم کی امدادی قیمت میں ایکدم سو فیصد اضافہ کر دیا تھا جس سے گندم کی پیداوار میںاتنا اضافہ ہوا کہ سالانہ لاکھوں ٹن سرپلس گندم ضائع ہو نے لگی۔اس فیصلے سے وہ الیکشن تو نہ جیت سکے مگر پاکستان بین القوامی منڈی میں مسابقت کی صلاحیت کھو بیٹھا اور اسکے پاس گندم ضائع کرنے یا عالمی ادارہ خوراک کو عطیہ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت حکومت کے پاس تقریباً چھ لاکھ ٹن گندم کا سٹاک موجودہے جبکہ بہتر موسم کی وجہ سے امسال گندم کی پیداوار25 لاکھ ٹن ہونے کا امکان ہے جس سے صورتحال مزید تشویشناک ہو جائے گی کیونکہ45 سے 55 ڈالر فی ٹن ایکسپورٹ سبسڈی سے بھی برامدات کی صورتحال بہتر نہیں ہو سکی جبکہ جنوری میں مقرر کردی 1.2 ملین ٹن کے ہدف کے مقابلہ میں صرف معمولی مقدار برامد کی جا سکی ہے۔گندم کی برامد میں پچاس فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔2014-15 میں صرف تین ملین ڈالر کی گندم برامد کی گئی ہے جبکہ اس سے ایل سال قبل سات ملین ڈالر کی گندم برامد کی گئی تھی۔انھوں نے کہا کہ نئی فصل آنے، اسکی خریداری اورسٹوریج کی بہتر سہولیاٹ نہ ہونے کے سبب پرانے سٹاک کو پہنچنے والے نقصان سے حکومت کو کم از کم بیس ارب روپے کا نقصان ہو گا۔قومی خزانہ کو نقصان سے بچانے کیلئے گندم کی مارکیٹ کا ازسرنو جائزہ کیا جائے۔



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…