کراچی(نیوز ڈیسک) سی این جی سیکٹر نے قطر سے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے توانائی، مقامی صنعت اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے ساتھ صارفین کیلئے بھی خوش آئند قرار دیا ہے۔آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنما غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ قطر سے معاہدے کے بعد مارچ کے پہلے ہفتے میں آنے والی ایل این جی سستی ہوگی جس سے صارفین کو فائدہ ہو گا جبکہ سی این جی انڈسٹری کی بحالی میں بھی مدد ملے گی جس سے لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا۔ قطر سے پانچ ڈالر فی ایم ای بی ٹی یوکی قیمت پر ایل این جی سپلائی کا معاہدہ حکومت کا بڑا کارنامہ ہے جو ملکی معیشت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔اس معاہدے سے انرجی مکس بہتر اور توانائی بحران کم ہو کر اقتصادی ترقی یقینی کو یقینی بنائے گا۔ ایل این جی ڈیل وزیر اعظم نواز شریف کی ذاتی دلچسپی اور وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی کئی سال کی انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے جس سے لوڈ شیڈنگ بھی کم ہو جائیگی۔غیاث پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدے پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹیکسٹائل انڈسٹری، ویلو ایڈڈ صنعتیں، یوریا اور تین سو ارب سے زیادہ کی پنجاب کی سی این جی انڈسٹری بحال ہو جائے گی جس سے آئل امپورٹ بل اورماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی جبکہ لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا اس کے علاوہ حکومت کو محاصل کی مد میں اربوں روپے کی آمدنی ہوگی۔موجودہ حکومت توانائی بحران حل کرنے میں سنجیدہ ہے اور سستی گیس کا معاہدہ اس کی بڑی کامیابی ہے۔ توانائی کی بیس فیصد ضرورت ایل این جی سے پوری ہونے سے سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہو گی جبکہ ملکی برآمدات اور روزگار کی صورتحال بہتر اور صنعتیں رواں دواں ہو جائیں گی جس سے ملکی معیشت کو سالانہ ایک ارب ڈالر کا فائدہ ہو گا۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سی این جی کی پٹرول سے تیس فیصد کم قیمت پر دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ ایل این جی ڈیل اقتصادی راہداری کی طرح ملکی تاریخ کے اہم ترین معاہدوں میں شامل ہے جبکہ اس کے فوائد اقتصادی راہداری کے منصوبے سے قبل ہی نظر آنا شروع ہو جائیں گے۔