اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیر تجارت خرم دستگیر کاکہناہے کہ ایران تجارت کیلئے زاہدان اور تافتان کے علاوہ دو مزید کراسنگ پوائنٹس کھولنے پر بھی رضامند ۔ ایران پر عائد پابندیاں ختم ہونے کے بعد 2021 ء تک پاک ایران دوطرفہ تجارت واقتصادی تعاون 5ارب ڈالر تک بڑھایا جائیگا۔ ایران پر اقتصادی پابندیوں نے پاکستان کی برآمدات کو بھی بری طرح متاثر کیااوردوطرفہ تجارت نہ ہونے کے برابررہی تاہم اب پابندیوں کے خاتمے کے بعد پاکستان پرامید ہے کہ جون، جولائی تک چاول، پھل اور سبزیوں کی برآمدات سمیت ٹیکسٹائل، چمڑے کھیلوں کے سامان سمیت دیگر کئی شعبوں میں ایران کے ساتھ تجارت شروع ہو جائے گی۔فوری طور پر اگلے دو سالوں میں تجارت ایک ارب ڈالر تک لے جائیں گے جس کے بعد اگلے تین سالوں میں 5ارب ڈالر تک ایران کیساتھ توانائی کے شعبے میں بھی تجارت میں اضافہ ہوگا۔ بلوچستان کے سرحدی علاقوں کے راستوں سے پاکستان کوبجلی کی درآمد بڑھائی جائیگی۔روایتی اور تاریخی طور پر پاکستان ایران سے تیل کی محدود مقدار کا خریدار رہا ہے اب ہم نے ایران سے توانائی برآمد بڑھانی ہیں، بینکنگ چینل اوپن ہونے کے بعد ایران پاکستان گیس پائپ لائن کیلئے بھی فنڈنگ دستیاب ہو جائے گی۔وزیر تجارت خرم دستگیر کاکہناہے کہ ایران تجارت کیلئے زاہدان اور تافتان کے علاوہ دو مزید کراسنگ پوائنٹس کھولنے پر بھی رضامند ہو گیا ہے ، پاکستان ایران کو برآمدات کے فروغ کیلئے اسی سال ایران میں تجارتی نمائش کا انعقاد بھی کرے گا۔