نیویارک(نیوز ڈیسک) ایران کی طرف سے سعودی عرب اور روس کے مارکیٹ میں تیل کی فراہمی میں کمی کے فیصلے کی تائید کیے جانے کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں سات فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ایک مرتبہ پھر عالمی منڈی کیساتھ ساتھ پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیاجارہاہے ۔ ایران کے وزیر تیل بجان زنگانح نے اپنے وینزویلا ، عراق اور قطری ہم منصب سے تہران میں دوگھنٹے سے زائد ملاقات کی اور کہا کہ مارکیٹ میں استحکام کیلئے تیل کی پیدوار میں کمی پہلا قدم ہے ، جنوری کی سطح پر پیدوار جاری رکھیں گے ۔ خود مختار خام تیل کے تاجر فل ڈیوس کا کہنا تھا کہ گرمیوں میں برینٹ تیل کی قیمت 35 سے 45 ڈالر متوقع ہے کیونکہ تاحال روزانہ کے 1.7 ملین بیرل تیل فالتو آرہاہے لیکن وہ یہ توقع نہیں کرتے کہ ایک مرتبہ پھر یہ تیس ڈالر سے نیچے چلا جائے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں