اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایران نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کیلئے بارٹر سسٹم اور مقامی کرنسی میں تجارت کی تجویز مسترد کر دی، تجارت میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ دور کرنے کیلئے بینکنگ سسٹم 3 ماہ کے اندر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں وزارت تجارت نے وزیر اعظم ہاو¿س کو خط لکھ دیا ہے۔وزارت تجارت کے حکام کے مطابق ہمسایہ ممالک ہونے کے باوجود پاکستان اور ایران کی باہمی تجارت نہ صرف انتہائی محدود ہے بلکہ 5سال میں باہمی تجارت مزید75فیصد کم ہوئی اور اس میں مسلسل کمی ا? رہی ہے، اس وقت صرف 10کروڑ 76لاکھ ڈالر کی تجارت ہو رہی ہے جبکہ 5 سال قبل دوطرفہ تجارت کا حجم 73کروڑ 49لاکھ ڈالر تھا، تجارت میں سب سے بڑی رکاوٹ عالمی پابندیوں کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان بینکنگ سسٹم کا نہ ہونا اور ڈیوٹیز میں بے جا اضافہ بھی ہے۔اس سلسلے میں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ابھی تک ایران کے خلاف عالمی پابندیاں ختم نہیں ہوئیں، امید ہے جون تک ختم ہوجائیگی،ہم نے وزیر اعظم ہاو¿س کو خط لکھ دیا ہے جس میں 3 ماہ کے اندر بینکنگ سسٹم کے قیام کیلئے کہا ہے، اس سلسلے میںاسٹیٹ بینک سے بھی رابطہ کیا
ہے اور اس سے تجاویز طلب کی گئی ہیں کیونکہ بینکنگ سسٹم کے فوری قیام سے ہی تجارت کو فروغ ملے گا۔انہوں نے بتایا کہ ایران بارٹر سسٹم کے حق میں نہیں، ہم نے ایران کو فوری طور پر آزاد تجارتی معاہدے کی پیشکش کی ہے، ان کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدہ پہلے سے موجود ہے، پاکستان اور ایران کے مابین 4 مارچ 2004 میں پی ٹی اے پر دستخط کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان بارٹر سسٹم کا قیام بڑے معاہدوں میں ممکن نہیں۔