دوحہ(نیوز ڈیسک) پاکستان اور قطر کے درمیان پاکستان کو سالانہ ایک ارب ڈالر (تقریباًایک کھرب روپے )مالیت کی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی فراہمی کا معاہدہ طے پا گیا ہے جبکہ دونوں ممالک نے تعلیم‘صحت ‘ریڈیو‘ٹی وی اوردفاعی شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے ہیں‘ طویل المدتی ایل این جی خرید و فروخت کے معاہدہ پر وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اور قطر گیس بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین سعد شیریدا القابی نے بدھ کو یہاں دیوان امیری میں دستخط کئے‘ اس موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف اور قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی بھی موجود تھے‘معاہدہ کے تحت ہر ایل این جی کارگو کی قیمت متعلقہ مہینے میں 13.37 فیصد برینٹ یعنی برینٹ کروڈآئل کی قیمت کے 13.37فیصدہوگی جنگ رپورٹر صالح ظافر کے مطابق جہاں برینٹ ویلیو گزشتہ تین مہینوں کی برینٹ ویلیو کا اوسط ہے۔ تفصیلات کے مطابق قطر مائع گیس کمپنی 2016ءسے 2031ءکے عرصہ کے لئے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او)کو ایل این جی فروخت کرے گی۔ 2016ءکے لئے سالانہ کنٹریکٹ مقدار متناسب طور پر 2.25 ایم ٹی، 2017ء Q1 کے لئے متناسب طور پر 2.25 ایم ٹی اور 2017ءQ2 سے 2031ءکے لئے 3.75 ایم ٹی سالانہ ہوگی‘ طویل المدتی ایل این جی معاہدہ فی کنٹریکٹ سال تین ایل این جی کارگوز تک سالانہ کمی و بیشی لچک کا بھی حامل ہے‘ اس حوالے سے کمی کو دو کنٹریکٹ سالوں کے لئے جمع کیا جا سکتا ہے۔ ادائیگی کی شرائط میں کہا گیا ہے کہ پی ایس او مال اتارے جانے کا کام مکمل ہونے کے 15 دن بعد ادائیگی کرے گا۔معاہدے کے تحت دونوں اطراف ابتدائی تاریخ سے دس سال مکمل ہونے پر قیمت کا جائزہ لے سکیں گی اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو کوئی بھی فریق خرید و فروخت کے معاہدہ کے سال کے خاتمے کے ساتھ معاہدہ ختم کر سکتا ہے جس میں منسوخی کا نوٹس دیا جائے گا اس صورت میں فراہمی کا عرصہ 11 سال کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثنائ میڈیاسے گفتگوکرتےہوئے وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ قطر سے ایل این جی کی درآمد سے ملک میں 2000 میگاواٹ بجلی پیداہوگی جس سے توانائی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی‘ قطر ہمیں ایشیاءمیں بہترین نرخوں پر ایل این جی فراہم کرے گا‘ معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ‘ ایل این جی کی درآمد سے 2000 میگاواٹ بجلی کے بند پڑے ہوئے پلانٹس پھر چلنا شروع ہو جائیں گے‘ کھاد فیکٹریوں کو بھی گیس کی فراہمی ہوگی‘ سی این جی اسٹیشنز جو بند پڑے ہوئے ہیں وہ بھی چلنا شروع ہو جائیں گے‘اس کے علاوہ گھریلو صارفین کو بھی سہولت ہوگی‘موجودہ حکومت کے دور میں ہی توانائی کا بحران ختم ہوگا‘ معاہدے کے تحت قطر سے پونے چار ملین ٹن ایل این جی سالانہ حاصل کریں گے اور ملک کی 20 فیصد ضروریات ایل این جی سے پوری ہوں گی‘ اس سے 100 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ادھر وزیراعظم محمد نوازشریف نے قطر انوسٹمنٹ اتھارٹی کو پاکستان کے تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاروں کیلئے ایک پرکشش اور مثالی مقام کی حیثیت رکھتا ہے‘انہوں نے یہ بات امیر قطر تمیم بن حمد الثانی سے بدھ کو یہاں دایوان امیری میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں وافر افرادی قوت موجود ہے، قطر مزید پاکستانیوں کی خدمات کو بروئے کار لا کر ان سے استفادہ کر سکتا ہے‘ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہونا چاہئے ‘اس موقع پر قطر کے امیر نے دورہ کرنے پر وزیراعظم نوازشریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے قطر کو تمام پاکستا نیو ں کیلئے دوسرا گھر قرار دیا‘ بعد ازاں دونوں اطراف کے درمیان وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی۔قبل ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف بدھ کو دو روزہ سرکاری دورہ پر یہاں پہنچے تو ان کا نہایت پرتپاک استقبال کیا گیا‘ حمد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر قطر کے وزیراعظم شیخ عبدا? بن ناصر بن خلیفہ الثانی اور وزیر توانائی ڈاکٹر محمد بن صالح السدا نے ان کا استقبال کیا‘ بعد ازاں وزیراعظم امیر قطر کی سرکاری رہائش گاہ ”دیوان امیری“ پہنچے جہاں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی‘اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا‘ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور پاک فضائیہ کے سربراہ سہیل امان وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔