کراچی(نیوز ڈیسک)آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) نے برآمدات میں کمی کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے حکومتی عدم دلچسپی کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اہم مسائل پر بار بار یاددہانی کے باوجود حکومت کی جانب سے بظاہر ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی دلچسپی نہیں لی گئی، حکومت کو چاہیے کہ ملک میں ایرانی سیمنٹ کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے لازمی اور فوری اقدامات کیے جائیں۔ترجمان نے کہا کہ حکومت مقامی صنعت کو تحفظ دینے کے لیے کسٹم ڈیوٹی کے علاوہ سیمنٹ کی درآمد پر 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی عائد کرے، حکومت کو گیس پر عائد کردہ جی آئی ڈی سی کے خاتمے، کوئلے پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی کرتے ہوئے اسے صفر پر لانے اور سیمنٹ کی برآمدات پر 5 فیصد کی اضافی ترغیب دینے سمیت توانائی کی لاگت میںکمی پر توجہ دینی چاہیے تاکہ آپریشنز کی مجموعی لاگت میں کمی کرتے ہوئے پاکستان کی سیمنٹ انڈسٹری کو عالمی مقابلے کے قابل بنایا جا سکے۔انھوں نے برآمدی منڈی میں مسلسل کمی کی جانب معاشی منصوبہ سازوں کی بے اعتنائی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران سیمنٹ کی برآمدات مسلسل کمی کا شکار رہی ہیں جو پالیسی سازوں کی سنجیدہ توجہ کی طالب ہے، برآمدات میںنمایاں کمی کی وجہ سے زرمبادلہ کی صورت میں ملک ریونیو سے محروم ہوا اور سیمنٹ سازوں کے لیے پاکستان میں انتہائی زیادہ لاگت اور برآمدی ترغیبات کی عدم فراہمی کی وجہ سے اپنی بقا کو قائم رکھنا مشکل ہو گیا ہے