اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایف بی آر نے ملک بھر کے تاجروں بزنس مینوں سے کہا ہے کہ وہ رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم جیسی بے حد مفید اسکیم سے فائدہ اٹھا کر 5 کروڑ روپے تک کا اسٹاکس/ورکنگ کیپٹل دستاویزی 24 روز کے اندر کرالیں 29 فروری 2016ءآخری تاریخ ہے، اس میں توسیع نہیں ہوگی۔ ایف بی آر کے سہ رکنی وفد کے سربراہ اور ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ٹیکس پالیسی رحمت اللہ وزیر نے راولپنڈی کراچی کے بزنس مینوں تاجروں ٹیکس بار کے ارکان چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹوں سے چار گھنٹے تفصیلی ملاقات میں اور والنٹیری ٹیکس کمپلائنس اسکیم (VTCS) پر جامع بریفنگ دی اور سوالات کے مدلل جواب دیئے، ان کو بتایا گیا کہ ٹیکس حکام ایسے نان فائیلر کو ماضی کے بھی نوٹس نہیں بھجوا سکیں گے جو 29 فروری2016ءتک نئے فارموں کو ہاتھ سے پر کر کے ٹیکس گوشوارے جمع کر دیں گے جنگ رپورٹر حنیف خالد کے مطابق اس کے ساتھ ان کو واجب الادا ٹیکس اور کمپیوٹرائز قومی شناختی کارڈ کی مصدقہ نقل منسلک کرنا ہوگی، یہ گوشوارہ فائیل ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر اندر ان کا نام ایکٹیو ٹیکس پیئرز لسٹ (ATL) میں شامل ہوجائے گا اور ان کی بینکس ٹرانزکشنز اور بینک انسٹرومنٹس ودہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ ہو جائیں گے اور وہ ٹیکس سال 2015ئ سے ٹیکس سال 2018ءتک آڈٹ سے بھی مستثنیٰ قرار پائیں گے۔ رحمت اللہ وزیر نے کہا کہ ان کے ماضی کے حسا با ت ری اوپن نہیں ہوسکیں گے۔ ایف بی آر کے چیئرمین اور متعلقہ ممبران کی منظوری کے بغیر کسی نئے فائیلر کے ماضی کے سالوں کے اکاﺅنٹس ری اوپن نہیں ہوں گے۔