جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان اسٹیل کا یومیہ خسارہ6 کروڑ66 لاکھ روپے

datetime 5  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان اسٹیل سے قومی خزانے کو یومیہ 6کروڑ 66لاکھ روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔پاکستان اسٹیل میں پیداواری سرگرمیاں 8ماہ سے مکمل بند ہیں۔پاکستان اسٹیل کو ماہانہ 2ارب روپے خسارے کا سامنا ہے ادارے کے مجموعی قرضوں اور واجبات کی مالیت 370ارب روپے تک پہنچ چکی ہے جن میں 168ارب روپے کا خسارہ اور 202ارب روپے کے واجبات شامل ہیں،ایک سال کے دوران پاکستان اسٹیل کے قرضوں اور واجبات کی مجموعی مالیت میں 147ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔پی آئی اے کے 10 کروڑ روپے کے یومیہ نقصان پر طاقت کا استعمال کرنے والی وفاقی حکومت یومیہ 6کروڑ 66لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے والی پاکستان اسٹیل کو کیوں نظر انداز کررہی ہے۔ حکومت کی نج کاری پالیسی پر تنقید کرنے والے ماہرین کا سوال ہے کہ خود فولاد سازی کے کاروبار سے عروج پانے والے حکمراں قومی فولاد ساز ادارے کو بحال کرنے میں کیوں ناکام ہیں،پاکستان اسٹیل کی گیس بحالی کی کوششوں میں حکومتی شخصیات کی عدم دلچسپی بھی دال میں بہت کچھ کالا کی نشاندہی کررہی ہے۔پاکستان اسٹیل کی پیداوار بند ہونے کے بعد سے درآمد شدہ اسٹیل مصنوعات کی بھرمار ہوچکی ہے جس سے قومی خزانے کوبھی ٹیکسوں کی مد میں نقصان پہنچ رہا ہے۔پاکستان اسٹیل کی نج کاری کے لیے وفاق اور سندھ حکومت میں نمائشی بات چیت جاری ہے،حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اسٹیل میں نااہلی اورکرپشن کی وجہ سے اربوں روپے کے خسارے اور واجبات کی وجوہات جاننے اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے موجودہ حکومت نے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔نجکاری کمیشن کے مقرر کردہ فنانشل ایڈوائزر کی رپورٹ میں موجودہ انتظامیہ کی اہلیت پر سوال اٹھائے گئے اور واضح الفاظ میں کہا گیا کہ مل کو منافع بخش بنانے کے لیے اس میں سرمایہ کاری کے ساتھ پروفیشنل انتظامیہ کی تقرری بھی ضروری ہے۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…