لاہور(نیوز ڈیسک) پنجاب ایگریکلچر ریسرچ بورڈ کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ 5سالوں میں زراعت کی بہتری کے 48منصوبہ جات کو کھڈے لائن لگا دیا گیا جبکہ گزشتہ سال صرف 2ٹیکنالوجیز کو بیرون ملک سے منگوا کر اداروں کو دی گئیں۔ پنجاب ایگریکلچر ریسرچ کے مطابق ادارے کی طرف سے حکومتی فنڈز پر جدید علوم سے آشنائی حاصل کرنے کے لیے 144سائنسدانوں کو عالمی کانفرنس میں شرکت کے لئے بھیجا گیا جبکہ مقامی 65ماہرین کی تربیت کی گئی اور زرعی ریسرچ کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے بھی 30سائنسدانوں کو تربیت کے لئے باہر کے ملکوں میں بھیجا گیا۔ رکن اسمبلی پنجاب نگہت شیخ کی طرف سے 2جنور ی 2015کو وزیر زراعت سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر زراعت پنجاب کی طرف سے دیئے گئے تحریری جواب کے مطابق صوبے بھر میں زرعی ٹیکنالوجی کے لئے کام جاری ہے اور متعدد منصوبہ جات پر کام کرتے ہوئے کسانوں اور زراعت کی بہتری کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کسانوں کو سبسڈی دی جارہی ہے اور سیم وتھور زدہ زمینوں کی بہتری کے لئے بھی متعدد منصوبہ جات پر کام جاری ہے۔