کراچی (نیوزڈیسک) وفاقی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی تجویز پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس (ویٹ) موڈ میں دوبارہ جنرل سیلز ٹیکس متعارف کرائے جانے کا امکان ہے جس کے لئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور آئی ایم ایف و عالمی بینک کی ٹیم کے درمیان 6 دسمبر سے دبئی میں مذاکرات ہوں گے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات کے لئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر کی سربراہی میں چیئرمین ایف بی آر نثار محمد اور دیگر ممبران پر مشتمل ٹیم دبئی جائے گی اور ٹیکنیکل سطح کے مذاکرات کے بعد پالیسی سطح کے مذاکرات میں وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار بھی شرکت کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام آئی ایم ایف و عالمی بینک حکام کی ٹیم کو ویٹ موڈ میں سنگل ڈیجٹ سیلز ٹیکس عائد کرنے سے متعلق تفصیلی پریزنٹیشن دیں گے، آئی ایم ایف کی ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے حوالے سے ماہرین کی ٹیم کے لوگ بھی اس حوالے سے ایف بی آرکو اپنی تکنیکی معاونت فراہم کریں گے۔ذرائع کے مطابق دبئی مذاکرات میں پاکستانی اقتصادی ٹیم رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کی ٹیکس وصولیوں اور 4 ماہ میں 40 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کے لئے نئے ریونیو اقدامات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اگرآئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ ویٹ موڈ میں جی ایس ٹی لاگو کرنے کی تجویز پر اتفاق ہوتا ہے تو اس صورت میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس موڈ میں جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 10فیصد سے کم رکھی جائے گی جو 6 سے 9 فیصد کے درمیان ہوگی۔