پیر‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملکی آمدنی میں کراچی کا70 فیصد حصے کا تاثر درست ہے یانہیں؟چیئرمین نجکاری کمیشن نے جواب دیدیا

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)وزیر مملکت ونجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے کہا ہے کہ یہ تاثربالکل درست نہیں کہ ملکی آمدنی میں70فیصد حصہ کراچی کا ہے ، خطے میں پاکستان کی ترقی کی رفتار سست ہونے کی بڑی وجہ ملک میں مختلف نظاموں کا آنا ہے ، 2018میں اقتدارانتقال پر امن ہوا تو پاکستان کامستقبل روشن ہو جائیگا اور ملک ترقی کی راہ پر چل دوڑے گا ، سیاسی و معاشی استحکام ،بجلی و پانی اور دہشت گردی جیسے مسائل کے حل کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کا ر لا رہے ہیں، 2018میں جب نئی حکومت اقتدار میں آئے گی تو اسے بجلی کا مسئلہ حل ملے گا ،ماضی میں جتنے بھی فوجی آپریشن ہوئے سب ناکام ہوئے اس کی وجہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل نہ کرنا تھا، کراچی آپریشن اتفاق رائے سے کیا جا رہا ہے تب ہی اس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں ۔وہ ہفتے کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں پیتھ فائنڈراور نیٹ شیل کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ تقریب میںسی پی این ای کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک ،اکرام سہگل ،ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری ،پاکستان بینکرز ایسوسی ایشن کے سی ای او توفیق حسین اور دیگر نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 2013 میں اقتدار سنبھالتے ہی 3بنیادی مسائل کی نشاندہی کی تھی جن میں سیاسی و معاشی استحکام ،بجلی و پانی اور دہشت گردی جیسے مسائل شامل تھے ۔انہوں نے کہا کہ1947اور1970کے دہائی میں جب پاکستان میں بنیاد پرستی کا کوئی وجود نہیں تھا لیکن اس وقت دہشت گردی بنیادی و اجتماعی مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ملک کے بڑے معاشی حب کراچی میں ہی جب بیرونی سرمایہ کار خوف کی وجہ سے آنا پسند نہیں کریں گے اور یہاں کا کاروباری طبقہ بیرون ملک کاروبار کو اہمیت دے تو ملک کو معاشی مستقبل کسی صورت اچھا نہیں ہو سکتا اس لیے اقتدار میں آتے ہی تین بنیادی مسائل کو حل کرنا اولین ترجیح تھا،بجلی بحران کے خاتمے کے لیے پلان تیار کرنے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کارو ں کواس شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کیا ہے بیشتر اہم منصوبوں پر کام کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔ایک سوال پر محمد زبیر نے کہا کہ خطہ میں جتنے بھی ترقی یافتہ ممالک ہیں وہاں سالہا سال سے ایک نظام چلا آ رہا ہے لیکن ہماری بدنصیبی یہ ہے کہ یہاں مختلف نظام آتے رہے ہیں، 1990کی دہائی میں تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ کسی بھی وقت نیا سسٹم آ جائیگا اور مختلف ترامیم کو بار بار مختلف ادوار میں لایا گیا ۔ رہنمافیصل سبزواری کی جانب سے ملکی آمدنی میں70فیصد حصہ دینے والے کراچی میں آپریشن سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں محمد زبیر نے کہا کہ کراچی میں آپریشن بلا تفریق کیا جا رہا ہے اور یہ بات کہ کراچی ملک کو آمدنی کا 70فیصدحصہ دیتا ہے بالکل درست نہیں ہے ،پورے ملک کا آمدنی میں حصہ ہے کیونکہ بیشتر اداروں کا کراچی میں ہیڈ آفس ہے اس لیے یہاں سے آمدنی کے اعداد و شمار ظاہر کیے جاتے ہیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…