اسلام آباد (نیوزڈیسک) چین نے اپنی مصنوعات پر پاکستان کی جانب سے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کئےجانے پر ناراضی کا اظہار کیا اور اسے دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ چینی موقف کے مطابق یہ ڈیوٹی باہمی تجارتی سمجھوتے کے متضاد ہے اور پاکستان سے اس ڈیوٹی کو ختم کرنے کی درخو ا ست کی۔ دونوںممالک کے درمیان ٹیرف میں کمی کے طریقہ کار پر بھی اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔دی نیوزکے صحافی خالد مصطفی کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف بیجنگ میں پاک چین ایف ٹی اے چھٹے اجلاس کے دوسرے مرحلے میں سامنے آیا تاہم پاکستان نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ اجلاس میں انتہائی پسندیدہ ملک کی بنیاد پر ڈیوٹی نافذ کی گئی اور دلیل دی کہ چینی درآمدات کو دیگر کے مقابلے میں اب بھی مقا بلتاَ فوقیت حاصل ہے اور چینی مصنوعات پر عائد ریگو لیٹر ی ڈیوٹی دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے آرٹیکل 9کی خلاف ورزی نہیں ہے تاہم دونوں ممالک نے آزاد تجارتی معاہدے کے تحت الیکٹرونک ڈیٹا ایکسچینج سسٹم کے قیام پر پاکستان کسٹمز اور چینی کسٹمز کی جانب سے پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور بتایا کہ یہ سسٹم یکم جولائی 2016 سے کام کرنا شروع کردے گا
مزید پڑھئیے:ریحام خان نے کس طرح پی ٹی آئی کو اپنے ذاتی اور مالی مفاد کے لئے استعمال کیا؟ تہلکہ خیز انکشافات
ریحام خان کے کمرے سے کیا نکلا ؟ ایک سینئر تجزیہ کار نے ہر راز سے پردا ہٹا دیا