جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان اور ایران کے درمیان فیری سروس شروع کرنے پر اتفاق

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن ) پاکستان اور ایران کے درمیان فیری سروس شروع کرنے سے متعلق معاملات طے پا گئے ہیں۔ مےڈےا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے ساحلی شہر کراچی سے ایران کی بندرہ گاہ کے لیے چاہ بہار تک فیری سروس شروع کرنے کے معاملات طے پا گئے ہیں۔کراچی سے چاہ بہار تک چلائی جانے والی فیری کا کرایہ 20 ہزار روپے ہوگا۔ یہ سروس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کی جائے گی۔کراچی سے ایرانی بندرہ گاہ چاہ بہار تک فاصلہ 347 ناٹیکل میل ہے اور یہ سفر چودہ گھنٹے میں مکمل ہوگا۔فیری سروس میں ایک مسافر کو 100 کلو تک سامان لے جانے کی اجازت ہوگی۔پورٹ اینڈ شپنگ کے وفقی وزیر سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ سروس کے لیے حاصل کی جانے والی ہر فیری سے 250 سے 400 زائرین کو لے جایا جا سکے گا۔کامران مائیکل نے کہا کہ فیری کی رفتار 28 سے 30 ناٹیکل میل فی گھنتہ ہو گی۔خیال رہے کہ گزشتہ برس یہ سروس زائرین کے لیے شروع کرنے کی تجویز دی گئی تھی البتہ اب اس سروس کو تجارتی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔وزارت پورٹ اینڈ شپنگ نے ایک سال قبل اکتوبر 2014 میں فیری سروس شروع کرنے کا اعلان کیا تھا.بلوچستان اور ایرانی سرحد کے ساتھ امن عامہ کی مخدوش صورتحال کے باعث پاکستان سے ایران جانے والی زائرین کے لیے اس سروس کی تجویز سامنے آئی تھی رپورٹ کے مطابق کہ حکومت نے کراچی سے ایران فیری سروس کے لئے 2 بحری جہاز بھی لیز پر لینے کا فیصلہ کیا ہے۔فیری سروس شروع ہونے کے بعد ایران جانے والے زائرین کو محفوظ سفر میسر آئے گا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔یاد رہے کہ پاکستان سے ایران جانے والے زائرین کی بسوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر بلوچستان کی صوبائی حکومت نے مارچ 2014 میں باضابطہ درخواست کی تھی.محکمہ داخلہ کے حکام نے قرار دیا تھا کہ 700 کلو میٹر طویل راستے کی حفاظت مشکل کام ہے۔واضح رہے کہ مستونگ، کوئٹہ اور تفتان شاہراہ پر واقع دیگر شہروں میں زائرین کی بسوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…