اسلام آباد (نیوزڈیسک) چینی کمپنیاں گڈانی میں آئل ریفائننگ اور پیٹرو کیمیکل کمپلیکس قائم کریں گی۔ چائنا نیشنل پیٹرولیم کارپوریشن (سی این پی سی) پاک عرب ریفائنری پلانٹ کو اپ گریڈ کرنے کے علاوہ بندرگاہ سے ہٹ کر ایل این جی ٹرمینل بھی بنائے گی۔ مذکورہ کمپلیکس میں آلات سازی کی سہولت بھی حاصل ہو گی۔ بلوچستان میں اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ ایک ارب47 کروڑ ڈالرزلگایا گیا ہے جب کہ پاکستانی حکام نے پرو جیکٹس قائم کرنے کے لئے گڈانی کو تجویز کیا ہے۔ چینی کمپنیاں سی این پی سی کے تحت ان پروجیکٹس پر کام کریں گی۔ یہ اقدامات گوادر میں قائم کئے جانے والے منصوبوں کے علاوہ ہیں۔ سی این پی سی کے ایک اعلیٰ سطح وفد نے دو تا چار نومبر2015ء اپنے دورہ پاکستان میں منگل کو وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں گڈانی کے لئے مذکورہ منصوبوں کو سامنے لایا گیا اس ملاقات میں شریک سینئر حکام کے مطابق یہ ملاقات چین کے نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن کے حکام کےحالیہ دورے کی پیروی میں تھی جس میں چینی حکام نے وزیراعظم اور دیگر عمائدین کے ساتھ اپنی ملاقات میں پیٹرو کیمیکل کمپلیکس سمیت صنعتی پارکس کے قیام پر بات کی تھی۔ یوریا پروجیکٹ سمیت پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کے77 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر کئے جائیں گے جب کہ ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر پر لاگت کا تخمینہ 70 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔ حکام کا کہناہے کہ مذکورہ صنعتی پارکس علاقائی پیداوار اور معیاری مصنوعات کی فراہمی کا مرکز بن سکتے ہیں جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔ ملاقات میں پاکستان نے سی این پی سی کو ملک میں تیل اور گیس کی تلاش اور پیداوار میں آزادانہ یا مشترکہ منصوبوں کے تحت حصہ لینے کی دعوت دی۔ چینی کمپنیاں اس سلسلے میں او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل سے تعاون اور شراکت داری کر سکتی ہیں۔