اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وفاقی حکومت کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ملازمین کا پرفارمنس الاو¿نس منجمد کرنے کے خلاف آل پاکستان ایف بی آر ایمپلائز ایکشن کمیٹی نے قلم چھوڑ ہڑتال کی دھمکی دے دی ہے۔
ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کو خط لکھا گیا ہے کہ ایف بی آر ملازمین کو ملنے والا کارکردگی الاو¿نس ان کی بنیادی تنخواہ کے 100فیصد کے برابر کیا جائے اور بجٹ میں منجمد کیا جانے والا الاو¿نس بحال کیا جائے۔ لیٹر میں ملازمین سے ملاقات کے دوران کیا گیا وعدہ یاد دلاتے ہوئے کہا گیا کہ وزیر خزانہ نے پرفارمنس الاو¿نس بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ابھی تک الاو¿نس بحال نہیں کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت 7 دن کے اندر ہمارے مطالبے پر نظرثانی کرے، اگر مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو ملک بھر میں قلم چھوڑ ہڑتال کے ساتھ شہر شہر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا جس کی ذمے دار وفاقی حکومت ہو گی۔
اس بارے میں ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ بجٹ کے اعلان کے فوری بعد ہی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے وزیر خزانہ کو سمری بھجوادی گئی تھی مگر اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق ٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال اور انکم ٹیکس گواشوروں کی تعداد میں کمی کی ایک وجہ پرفارمنس الاو¿نس کو منجمد کرنا بھی ہے کیونکہ ملازمین میں ان کی 100فیصد بنیادی تنخواہ کے برابر الاو¿نس نہ ملنے سے بے چینی پائی جاتی ہے۔
توقع ہے کہ اگر حکومت ملازمین کا الاو¿نس بحال کر کے اسے تنخواہ میں اضافے کے بعد بننے والی بنیادی تنخواہ کے برابر کردیا جائے تو اس سے ٹیکس وصولیوں اور ٹیکس گوشوارے وصول کرنے کے حوالے سے بھی کارکردگی پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔
ایف بی آرملازمین نے قلم چھوڑہڑتال کی دھمکی دے دی
3
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں