اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امید ہے متحدہ قومی موومنٹ جلد پارلیمنٹ میں واپس آ جائے گی 2018ءتک نیشنل گرڈ میں 14 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہو جائیگی ¾ معیشت سیاست کا مرکزی نکتہ نگاہ ہونا چاہئے۔ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہاکہ داسو، نیلم جہلم، بھاشا۔دیامر اور تربیلا ڈیم کی اپ گریڈیشن سمیت ملک میں توانائی کے متعدد منصوبوں کا آغاز ہو چکا ہو گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ میں 33 فیصد تک اضافہ کیا ہے اور اسے مزید موثر بنانے کیلئے ٹیکس اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس نادہندگان اور عوام الناس کی حوصلہ افزائی اور ٹیکس دوست ماحول کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کی ٹھوس پالیسیوں کی بدولت افراط زر کی شرح کم ہوئی ہے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے سیاست اور معیشت کو علیحدہ رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معیشت سیاست کا مرکزی نکتہ نگاہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری میں پاکستان سے متعلق ان کا منفی تاثر تبدیل ہو چکا ہے اور پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پٹرول بھارت اور دیگر پڑوسی ممالک کے مقابلے میں سستے نرخوں پر فروخت ہو رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے ملک میں جمہوری عمل کو مزید مستحکم کرنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے ساتھ قومی اہمیت کے تمام فیصلے کئے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہر شہری کو ملک کی فلاح، بہتری اور خوشحالی کیلئے کام کرنا چاہئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے توقع ظاہر کی کہ متحدہ قومی موومنٹ جلد پارلیمنٹ میں واپس آ جائے گی۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کا حالیہ دورہ امریکا دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات بالخصوص تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے مفید تھا۔