جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجودآئندہ کئی سالوں تک لوڈشیڈنگ ختم ہونے کا امکان نہیں

datetime 11  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )پاکستان میں حکومت کی طرف سے جاری تمام تر کوششوںکے باوجودملک میں آئندہ سالوں کے دوران لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہونے کا امکان نہیں کیونکہ بجلی کی پیداوارمیں اضافہ کے باوجود بجلی کی طلب میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس سے پیداوار میں اضافہ کے بعدبھی لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہونا اگر ناممکن ہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہے۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کے مطابق 2025ءمیں پاکستان میں بجلی کی ضرورت 49078میگاواٹ تک پہنچ جائے گی جبکہ پیداوار میں اتنی تیز رفتاری سے اضافہ نہیں ہورہا ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ کے لئے ملک میں پانی کا کوئی بڑا ذخیرہ بنایا جانا ضروری ہے لیکن اس میں کوئی بڑی پیشرفت نظر نہیں آرہی۔دوسری جانب پیپکو ذرائع کے مطابق بجلی کی قلت کا گھمبیر اوردیرینہ مسئلہ حل کرنے کےلئے ملک بھر میں بجلی پیدا کرنے کے 50 سے زائد نئے پیداواری یونٹس کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی کے مطابق پاکستان میں تیل سے 35.2 فیصد،پن بجلی 29.9فیصد ،گیس سے 29فیصد اور نیوکلیئر ،سولراوردیگر ذرائع سے تقریباً 6فیصد پیداوارحاصل کی جارہی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہائیڈل بجلی پیدا کرنے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ دنیا بھر میں فی کس بجلی کااستعمال 20730کلوواٹ آور ہے جبکہ پاکستان میں ابھی تک مجموعی طورپر بجلی کا استعمال 451کے ڈبلیو ایچ فی کس ہے۔ملک بھر میں زیرتعمیراورمجوزہ نئے بجلی پلانٹس جن پر تیزی سے کام جاری ہے ان میں تھرپارکر اسلام کوٹ 100 میگا واٹ، عارف والا پنجاب 163 میگا واٹ، حویلی بہادر شاہ، جھنگ 1000 میگا واٹ، بلوکی قصور 1000-1200 میگا واٹ، جامشورو سندھ 600 میگا واٹ، کراچی سندھ 660 میگا واٹ، تھرپارکر سندھ 660 میگا واٹ، مظفر گڑھ 120 میگا واٹ، ساہیوال 1320 میگا واٹ، پورٹ قاسم 1320 میگا واٹ، حب بلوچستان 1320 میگا واٹ، مظفرآباد آزاد کشمیر (نیلم جہلم ) 969 میگا واٹ، چترال 106 میگا واٹ، مظفر آباد ایبٹ آباد 147 میگا واٹ، چلاس (دیامیر بھاشا) 500 میگا واٹ، کوہستان 128 میگاواٹ، دادو 4.2 میگا واٹ، چشمہ میانوالی میگا واٹ، گلگت 14.4 میگا واٹ، گلگت (نلتر III) 16 میگا واٹ، کوہستان (داسو ڈیم) 4320 میگا واٹ، سکردو بلتستان 26 میگا واٹ، تونسہ مظفر گڑھ 120 میگا واٹ، جھل مگسی 4.4 میگا واٹ، گلپر آزاد کشمیر 102 میگا واٹ، کروٹ ہائیڈرو پراجیکٹ (راولپنڈی) 720 میگا واٹ کے منصوبے شامل ہیں۔متبادل توانائی بورڈکے مطابق قابل تجدید ذائع سے بجلی کی پیداوار پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ان میں قائد اعظم سولرپارک بہاولپورمتبادل توانائی کے حصول کا سب سے بڑا پاور پلانٹ ہوگا۔یہ پاور پلانٹ 6500ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جبکہ ابتدائی طورپراس کی انسٹالڈ کیپسٹی 100میگاواٹ ہے جبکہ مکمل ہونے پر یہاں سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی حاصل کی جائے گی۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…