اسلام آباد(نیوز ڈیسک)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے وزارت پانی و بجلی کی درخواست پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کے منصوبوں کے لیے سیکریٹریز سطح کے 2 افسران کو خصوصی فوکل پرسن مقرر کر دیا ہے جبکہ پورٹ قاسم سے سی پی ای سی منصوبوں کے لیے ہونے والی درآمدات کو ودہولڈنگ ٹیکس سے چھوٹ پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت ترقیاتی منصوبوں سے متعلق درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے اقدامات سے متعلق منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بتایا گیا کہ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کے لیے ایف بی آر میں خصوصی سہولتی ڈیسک قائم کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ سی پی ای سی منصوبوں کے لیے ٹیکسوں سے متعلق کسی بھی قسم کی مشکلات کو دور کیا جا سکے۔دستاویز میں فیڈرل ایف بی آر کی جانب سے بتایا گیاکہ وزارت پانی و بجلی کی درخواست پر ایف بی آر میں ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز ڈپارٹمنٹ میں ایک ایک فوکل پرسن مقرر کر دیا گیا ہے اور دونوں ڈپارٹمنٹس میں مقرر کیے جانے والے یہ فوکل پرسن سی پی ای سی منصوبوں کے لیے کسی بھی قسم کے مسائل کے حل کے لیے ایف بی آر کے تمام ذیلی ڈپارٹمنٹس کے ساتھ کوآرڈی نیشن کریں گے اور سی پی ای سی منصوبوں کے لیے معاملات کو فوری طور پر حل کیا جائے گا۔ایف بی آر حکام کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ان لینڈریونیو اور کسٹمز میں مقرر کیے جانے والے فوکل پرسن ایف بی آر کے سیکریٹری سطح کے افسران ہیں، یہ افسران سی پی ای سی منصوبوں کے معاملات کے لیے اگر ملک بھر سے فیلڈ فارمشنز سے متعلق بھی کسی قسم کے مسائل ہونگے تو انہیں بھی حل کرانے میں کردار ادا کریں گے۔دستاویز کے مطابق حدود کا تعین نہ ہونے کی وجہ سے پورٹ قاسم سے سی پی ای سی منصوبوں کے لیے کی جانے والے درآمدات کو ود ہولڈنگ ٹیکس سے چھوٹ میں تاخیر ہورہی تھی مگر اب جوریزڈکشن (حدود) کا تعین کردیا گیا ہے لہٰذا اب پورٹ قاسم سے سی پی ای سی منصوبوں کے لیے کی جانے والی درآمدات کو تمام مطلوبہ دستاویز کی فراہمی اور قانونی تقاضے پورے کرنے پر ودہولڈنگ ٹیکس سے چھوٹ دے دی جائے گی۔