کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان نے دس سال کے دوران بیرونی قرضوں کی مد میں49 ارب ڈالر وصول کئے، اثاثوں میں اضافہ کرنے کے بجائے قرضے کا بڑا حصہ بجٹ خسارہ پورا کرنے پر خرچ کر دیا۔اقتصادی ماہرین کے مطابق دس سال کے دوران لئے گئے قرضے کا بڑا حصہ بجٹ خسارہ پورا کرنے پر خرچ کر دیا گیا، اگر اس رقم سے معاشی اصلاحات کے ساتھ اثاثوں میں اضافہ کیا جاتا تو صورتحال بہتر ہوتی۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق سال 2005سے 2015 کے دوران پاکستان نے سالانہ اوسطا 5ارب ڈالر وصول کئے، جبکہ قرض دہندگان کو ڈھائی ارب ڈالر واپس کئے، رپورٹ کے مطابق30 ارب70کروڑ ڈالر کے قرضے اکنامک افیئرز ڈویژن نے لئے، جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ سے سال 2008 اور2013 میں اسٹیٹ بینک نے 14 ارب ڈالر قرضوں کا معاہدہ کیا، دس سال میں وزارت خزانہ نے عالمی مارکیٹ میں 4 ارب 60 کروڑ ڈالر کے بانڈز فروخت کئے۔ عالمی بینک سے 9 ارب20 کروڑ ڈالر، ایشیائی ترقیاتی بینک نے8 ارب 40 کروڑ ڈالر اور اسلامی ترقیاتی بینک نے پانچ ارب ڈالر قرضہ لیا۔ چین اور سعودی عرب سمیت دیگر دوست ممالک سے سات ارب نوے کروڑ ڈالر قرضہ مانگا گیا۔