جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

اوگرا، ناقص کارکردگی کی وجہ سے نقصان، آڈٹ نے کئی سوال اٹھا دیے

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) میں بدانتظامی، قومی وسائل کے بے جا استعمال اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا، اوگرا آئل اور گیس سیکٹر کی نگرانی میں ناکام اور انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ مکمل طور پر بیکار ہو چکا ہے، آڈٹ حکام نے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے صدر مملکت کو بھیجی گئی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اوگرا میں بدانتظامی اور سرکاری پیسے کا بے جا استعمال معمول کی بات بن گئی ہے۔ دستاویزات کے مطابق اوگرا کی آمدنی 2011-12 میں 42 کروڑ سے زائد تھی جو2012-13 میں 8فیصد اضافہ کے ساتھ 45 کروڑ سے تجاوز کر گئی جبکہ دوسری طرف اتھارٹی کے آپریٹنگ اخراجات میں ایک سال کے دوران 56فیصد سے زائد کا اضافہ ہو گیا، 2011-12 میں اتھارٹی کے آپریٹنگ اخراجات 38کروڑ روپے تھے جو سال 2012-13میں بڑھ کر 60 کروڑ سے تجاوز کر گئے۔
آڈٹ حکام نے سوال اٹھایاکہ اخراجات میں کیوں اضافہ ہوا، مینجمنٹ کو چاہیے کہ اپنے غیر ضروری اخراجات میں کمی لائے، 2012-13 کے دوران اوگراکو جرمانوں کی مد میں کسی قسم کی کوئی آمدنی نہیں ہو سکی جبکہ 2011-12کے دوران اس مد میں اوگرا کو 2 کروڑ 66 لاکھ سے زائد کی آمدنی ہوئی تھی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اوگرا آئل اور گیس سیکٹرکی نگرانی میں ناکام ہو چکا ہے اس لیے پورے سال کے دوران کوئی جرمانہ اور سزا نہیں دی گئی۔
اتھارٹی کا انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ مکمل طور پر بیکار ہو چکا ہے، اس سے جواب طلبی کی جائے، 2011-12 اور 2012-13 کے دوران آئل کی مد میں سالانہ فیس جمع نہیں کی گئی، اوگرا کی مینجمنٹ اس حوالے سے واضع کرے کہ آئل کی مد میں سالانہ فیس کیوں نہیں وصول کی گئی اور اس عمل سے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…