اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے موبائل فون مینوفیکچرنگ کے پلانٹس لگانے کے لیے سرمایہ کاری کی خواہشمند 2 چینی کمپنیوں کو 5 سال کے لیے ٹیکس سے چھوٹ دینے کی سمری کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہایئر سمیت 2 کمپنیوں نے پاکستان میں موبائل فون سیٹ تیار کرنے کا پلانٹ لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، وفاقی حکومت نے فنانس ایکٹ 2015 میں نئی شق شامل کی ہے جس میں ٹیلی کام سیکٹر میں موبائل فون مینوفیکچرنگ انڈسٹریز کے فروغ کے لیے ٹیکس سے چھوٹ دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ایکٹ کی شق کے تحت سمری موصول ہوئی ہے۔
جس میں فنانس ایکٹ کی مذکورہ شق کا حوالہ دے کر کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موبائل فون سیٹ کے مینوفیکچرنگ پلانٹس لگانے کے لیے ہایئر سمیت دونوں کمپنیوں کو ٹیکس سے چھوٹ دی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ سمری کا جائزہ لیا جارہا ہے اور چونکہ نئی ٹیلی کام پالیسی بھی منظوری کے مراحل میں ہے اس لیے اس پالیسی کا بھی انتظارہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی ٹیلی کام پالیسی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے گزشتہ اجلاس میں پیش کی گئی تھی تاہم ای سی سی نے پالیسی کواسٹیک ہولڈرز سے مزید مشاورت کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی تھی جس کے تحت اس پالیسی کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے بھی آرا مانگی گئی ہیں اور توقع ہے کہ جلد اس پالیسی کو حتمی شکل دے کرای سی سی کے اجلاس میں دوبارہ پیش کردیا جائے گا اور نئی پالیسی میں بھی یہ شق شامل کر دی جائے گی کہ موبائل فون سیٹ بنانے کے لیے جو کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی انہیں 5 سال کے لیے ٹیکس سے چھوٹ دی جائے گی۔
اس کے علاوہ نئی ٹیلی کام پالیسی میں لینڈ لائن ٹیلی فون سیٹ سمیت دیگر مصنوعات اور سافٹ ویئرز اور ٹیلی کام کے شعبے میں مزید نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے حوالے سے بھی مراعات کا اعلان کیا جائے گا تاکہ ملک میں ٹیلی کام سیکٹر اور ٹیلی کام انڈسٹری کو فروغ مل سکے۔
موبائل فون پلانٹس لگانے کے لیے ٹیکس چھوٹ کی2درخواستیں موصول
28
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں