اسلام آباد( نیوز ڈیسک) کراچی ، لاہور اور اسلام آباد اسٹاک ایکس چینج کے انضمام کے مفاہمتی معاہدے پر دستخط کردیے گئے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ معاہدے کے تحت تینوں ایکس چینجز ایک ٹریڈ فلور پر ہی کام کریں گی ، ایس ای سی پی نے تینوں اسٹاک ایکس چینج کے انضمام کے چیلنج کو پورا کیا ہے ، میں تمام اسٹیک ہولڈر کو تاریخی موقع پر مبارک باد دیتا ہوں ، آج کے بعد پاکستان انٹرنیشنل مارکیٹ میں اپنا نام پیدا کرے گا ، پاک اسٹاک ایکس چینج عالمی دنیا میں اپنا ایک نام پیدا کرے گا، پاکستان کا مستقبل روشن ہے ، وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری پہلا ہدف تھا کہ اداروں کے بڑے عہدے دار اہل افرا ہوں ، دوسرا یہ کہ معیشت میں استحکام لایا جاسکے ، ہم نے کوشش کی ہے کہ اس میں کامیاب ہوسکیں ، پاکستان کے قرضے 173 کھرب سے تجاوز کرچکے ہیں ، 122کھرب اندرونی اور 51کھرب بیرونی قرضے ہیں ہماری شروع سے ترجیح ہے کہ پاکستان کو قرضوں سے پاک کیا جائے تاکہ معاشی ترقی کا عمل تیز ہوسکے ، انہو ں نے کہا کہ قانون پر عملدار نہ ہونے سے مسائل پیدا ہوتے ہیں ، اگر ہم سب مل کر پاکستان کے لیے نیک نیتی سے کام کریں تو ہم ضرور کامیاب ہونگے ، اسحاق ڈار نے کہا کہ میں پہلے اس پر قانون بنانا چاہتا تھا ، میرے پاس وقت کم ہے اور مجھے وطن کیلئے بہت سے کام کرنا ہیں ، انشاءاللہ جلد پاکستان کا نام دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ہوگا