پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

ڈالر کیوں مہنگا ہورہاہے؟مزید مہنگا ہوگا یا سستا،گورنرسٹیٹ بینک نے واضح کردیا

datetime 25  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سعید احمد نے ٹیکسٹائل سیکٹر کی جانب سے روپے کی قدر میں کمی کے مطالبے کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی ہونے کے تاثر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی کساد بازاری کے باعث چین سمیت دیگر ممالک کی کرنسیوں کی قدر میں کمی ہوئی جس کے اثرات پاکستانی روپے پر بھی مرتب ہوئے لیکن یہ صورتحال عارضی ہے ،حکومت کی مثبت اقتصادی پالیسیوں سے زرد مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے جس سے پاکستانی معیشت میں استحکام آیا ہے اور اس کی تائید عالمی مالیاتی ادارے بھی کر رہے ہیں،ایس ایم ای سیکٹر کو اس وقت کل قرضوں کا صرف 5.5فیصد دیا جارہا ہے جبکہ اس سیکٹر کو کل قرضوں کا 15سے 20ملنا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں 9ویںپاکستان ایس ایم ای فورم 2015ءکی تقریب میں خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سعید احمد نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں اضافے کی مانیٹرنگ جاری ہے اگر ڈالر کی سٹے بازی کی گئی تو اسٹیٹ بینک اس کے خلاف حرکت میں آئے گا ۔ انہوںنے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ چند روز قبل ٹیکسٹائل سیکٹر کی جانب سے روپے کی قدر میں کمی کے مطالبے کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے بلکہ عالمی کساد بازاری کے باعث چین سمیت دیگر ممالک کی کرنسیوں کی قدر میں کمی ہوئی جس کے اثرات پاکستانی روپے پر بھی مرتب ہوئے لیکن یہ صورتحال عارضی ہے ۔ روپے کی قدر میں کمی کافائدہ ہمار ے ایکسپورٹرز کو ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کے اقتصادی اشاریے مستحکم ہیں جس کی تصدیق عالمی مالیاتی اداروں نے بھی کی ہے۔ انہوںنے امپورٹ بل کو کم سطح پر رکھنے کے لئے حکومت پر زور دیا کہ پر تعیش آئٹمز کی درآمد پر بھاری ڈیوٹی عائد کی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی مثبت اقتصادی پالیسیوں سے زرد مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے پاکستانی معیشت میں استحکام آیا ہے اور اس کی تائید عالمی اداروںکی رپورٹس بھی کر رہی ہیں۔ اسحاق ڈارکی پالیسیوں کے باعث پاکستانی روپے کی قدرم مستحکم ہوئی اور پاکستانی معیشت کی بہتری کو عالمی برادری سے منوایا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ایس ایم ای سیکٹر کو کل قرضوں کا صرف 5.5فیصد دیا جارہا ہے اس سیکٹر کو کل قرضوں کا 15سے 20ملنا چاہیے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔



کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…