اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزارت پانی و بجلی نے خاموشی سے بجلی کی قیمتوں میں 2 سرچارج لگا کر 3 روپے 43 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے۔ بل آنے پر لوگوں نے شور مچا دیا۔ حکومت کی اس ناانصافی پر لوگ سیخ پا ہوکر حکومت کو کوسنا شروع ہوگئے۔معروف صحافی ناصرچشتی کی ایک رپورٹ کے مطابق حکومت نے بجٹ سے قبل نوٹیفیکیشن نمبر ایس آر او 569/5/2015 بتاریخ 10 جون2015 کو جاری کرکے عوام کو بھاری بل دینے پر مجبور کر دیا جس کے تحت ایف سی سرچارج43 پیسے فی یونٹ اور 3 روپے فی یونٹ ٹی آر سرچارج لگا دیا جس کی وجہ سے بجلی کی قیمت دوگنا ہوگئی اور اس کو فنانس بل کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ اب 3 ہزار روپے کی بجلی خرچ کرنے والوں کا بل 6ہزار سے اوپر کا آگیا جس پر عوام چیخ اٹھے۔ وزارت کے مطابق کے ٹی آر سرچارج کا مقصد یہ ہے کہ بجلی پیدا کرنے والے اداروں کو رقم دی جائے گی تاکہ گردشی قرضہ کم ہوسکے۔ اس کے علاوہ حکومت نےنیلم جہلم سرچارج نافذ کردیا جو کہ 10 پیسے فی یونٹ ہے پہلے یہ عدالت عالیہ کے حکم پر ختم کر دیا گیا تھا۔ ٹی آر سرچارج جو کہ ٹیرف ریلیشنلائزیشن Relationalizaton ہے اس سے حاصل ہونے والی آمدنی پاور پروڈیوسرز کو دی جائے گی۔ اس طرح عوام کو جولائی کے بل میں یہ سرچارج لگا کر بھیج دیا گیا۔