جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اسٹیٹ بینک نے بحرانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کام شروع کردیا

datetime 31  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی نظام کے استحکام کو یقینی بنانے اور نگرانی وریگولیٹری ریجیم کو مزید مستحکم بنانے کے سلسلے میں پاکستان میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں (ڈی۔ ایس آئی بیز۔ڈومیسٹک سسٹمیٹ کلی امپورٹڈ بینکس) کی شناخت، نگرانی/ضابطہ کاری کے لیے فریم ورک تیار کرلیاہے اور اس کے نفاذ سے قبل مسودے پربینکاری صنعت، دانشوروں، اقتصادی ماہرین اور دیگر فریقین کی 31 اگست 2015 تک رائے طلب کر لی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعلامیے کے مطابق حالیہ عالمی معاشی بحران کے تناظر میں نظام کے لحاظ سے اہم مالیاتی ادارے توجہ کا مرکز بنے، مالی استحکام بورڈ / بازل کمیٹی برائے بینکاری نگرانی (بی سی بی ایس) نے نومبر 2011 میں بڑے مالیاتی اداروں کی لچک بڑھانے کی غرض سے ایک G-SIFIs فریم ورک جاری کیا تھا، بعد میں اکتوبر 2012 میں اس فریم ورک کو ”ڈی۔ایس ا?ئی بیز“ تک وسیع کر دیا گیا، اسٹیٹ بینک بین الاقوامی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں سے آگاہ ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اسے پاکستان کے مالیاتی اداروں میں نظامیاتی اکتشاف (سسٹمیٹک ایکسپوزر) کے بڑھنے سے بہتر طور پر نمٹنا بھی ہے چنانچہ اسٹیٹ بینک نے یہ فریم ورک تیار کیا ہے جس میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کی شناخت کے لیے معیار مقرر کرنا اور ڈی۔ ایس آئی بیزکی لچک بڑھانے کے لیے ان کے حوالے سے پالیسی مضمرات پر مستقبل کی راہ کاتعین شامل ہے، فریم ورک میں پاکستان میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کی شناخت کی غرض سے معیار مقرر کرنے کے لیے بی سی بی ایس کا نشانیہ طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے۔نظامیاتی اہمیت کی پیمائش کے لیے جو اظہاریے استعمال کیے گئے ہیں وہ حجم، مالی لین دین کا باہمی ربط، پائیداریت اور پیچیدگی ہیں، اس کے علاوہ فریم ورک میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کے لیے ممکنہ مخصوص ضوابط، نگرانی اور کوائف کے اظہار کی شرائط جیسے امور پر بھی توجہ دی گئی ہے تاکہ مالی استحکام برقرار رکھا جائے اور بحران کے دوران ایسے اداروں کے انتظام کے لیے براہ راست مدد اور حکومت کی مضمر ضمانت حاصل کرنے کا امکان کم کیا جائے۔توقع ہے کہ نظام کے لحاظ سے اہم ملکی مالی اداروں کی شناخت اور ضوابطی و نگراں فریم ورک کی تشکیل کے سلسلے میں مستقبل میں ہونے والا کام نظام کے خطرے کو محدود کرنے اور مالی شعبے کا استحکام یقینی بنانے میں بہت کارا?مد ثابت ہو گا۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…