اسلام آباد(نیوزڈیسک)ایف بی آر اور چیمبرز آف کامر س اینڈ انڈسڑی کے نمائندوں میں مذاکرات کے بعد ٹیکسوں کا جائزہ لینے کے لیے تین کمیٹیاں تشکیل دید ی گئیں،ود ہولڈنگ ٹیکس کے معاملے پرایف پی سی سی آئی ، چیمبرز آف کامرس اور ایسوسی ایشن کےنمائندوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور گزشتہ روزایف بی آر ہیڈکوارٹر میں ہوا تاہم آل پاکستان انجمن تاجران اور کراچی تاجر اتحاد نے مذاکرات میں شرکت نہیں کی۔ ایف بی آر نے تین الگ الگ کمیٹیاں قائم کرنے کا اعلان کیا، جو 14 اگست تک اپنی سفارشات کو حتمی شکل دیں گی،کمیونیکشن کمیٹی تاجروں اور حکومت کے مابین اعتماد کے فقدان کے دور کرے گی ، جبکہ دیگر دو کمیٹیاں انکم اور سلیز ٹیکس کا جائزہ لیکر اپنی سفارشات مرتب کرینگی،وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر نے کہ تاجروں کے لیے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ ٹیکس فائلرز بن جائیں، ان سے کوئی اضافی ٹیکس نہیں لیا جائے گا،حکومت تاجروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنا چاہتی ہے، پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل نے کہا کہ حکومت تاجروں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے۔چیمبرز آف کامر س اینڈ انڈسٹر ی کے نمائندوں نے کہاکہ اگر تاجروں کے مسائل حل نہیں کئے جاتے تو تمام کاروباری برادری ان کیساتھ کھڑی ہوگی۔