اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک میں توانائی کی قلت دور کرنے کے لیے 1 لاکھ 30ہزار کیوبک میٹر ایل این جی لے کر آنے والا ایل این جی ویسل اینگرو ایل این جی ٹرمینل پورٹ قاسم پر لنگر انداز ہوگیا۔گزشتہ روز جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ایل این جی کی پہلی کھیپ لے کر آنے والا جہاز ایف ایس آر یو ویسل کے برابر میں بذریعہ ڈبل بینکنگ ارینجمنٹ اینگرو ایلنجی ٹرمینل پورٹ قاسم پر لنگر انداز ہوگیا ہے، اس سے قبل ایف ایس آر یوکا ٹاسک ایل این جی لے کر آنا بھی تھا لیکن پاکستان اسٹیٹ آئل کے کامیاب ٹھیکوں کے باعث چھے ویسل ایل این جی لے کر پاکستان آئیں گے۔پاکستان میں پہلی مرتبہ شپ ٹو شپ ایل این جی کا ٹرانسفر ہوگا، لنگر انداز ہونے والے ویسل سے325 ایم ایم سی ایف ڈی کے ری گسی فکیشن ریٹ سے ایل این جی تقریبا 8 دن میں ڈس چارج ہوگی، ان چھے ویسل کی بدولت گرڈ کو گیس کی مسلسل سپلائی میسر آئے گی۔ اس موقع پر اینگرو ایلنجی ٹرمینل کے چیف ایگزیکٹو شیخ عمران الحق نے کہا کہ اینگرو ایل این جی کی اس معاہدے سے وابستگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اینگرو ایلنجی ٹرمینل کے انفرااسٹرکچر کو مقررہ وقت سے پہلے ہی تیار کرلیا گیا، ایسا اس سے پہلے دنیا میں کہیں نہیں ہوا۔مزید براں کامیابی کے ساتھ شپ ٹو شپ سپلائی کرنے سے ہم نے ثابت کیا کہ اینگرو مشکلات اور درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ورلڈ کلاس حل دینے میں مہارت رکھتی ہے، اینگرو نے اپنا وعدہ پورا کیا اور پاکستان میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے اپنی ذمے داریوں کا احاطہ کیا ہے۔اس منصوبے کی بدولت توانائی کی 25فیصد کمی دور کی جا سکے گی، اسپاٹ کارگو پرچیز اسٹریٹجی اور طویل مدتی منصوبہ بندی کے ثمرات سامنے آنے لگے ہیں اور زیادہ سے زیادہ سپلائر پاکستان کو ایل این جی بیچنے میں دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں، ای ای ٹی ایل پاکستان کو کلین فیول دینے کے لیے ایس ایس جی سی کے ساتھ عید کی چھٹیوں میں 24گھنٹے مصروف عمل ہے۔