اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان کا تجارتی خسارہ گزشتہ برس کے مقابلے میں 10.68فیصد بڑھ کر 22ارب 9کروڑ ڈالر ہو گیا، جبکہ مالی سال 2013-14میں یہ خسارہ 19.96ارب ڈالر تھا،مالی سال 2014-15کے دوران پاکستان کی برآمدات میں نمایاں کمی ہوئی اورجون میں درآمدات میں اضافے کے باعث مجموعی تجارتی خسارہ بڑھا، پاکستان بیورو آف سٹیٹکس کے مطابق جون2015میں4394ملین ڈالر کی درآمدات ہوئیں جبکہ2016ملین ڈالر کی برآمدات ہوئیں ، جولائی 2014 سے جون 2015 کے دوران45980ملین ڈالر کی درآمدات کی گئیںجبکہ 23885ملین ڈالر کی برآمدات ہوئیں،اس طرح 22ارب ڈالر سے زائد کا تجارتی خسارہ ہوا،عالمی مارکیٹ میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا حصہ 2.2فیصد سے کم ہو کر 1.8 فیصد رہ گیا،برآمدات میں کمی کا بڑا حصہ ٹیکسٹائل مصنوعات کا ہے، ٹیکسٹائل صنعت کو درپیش مشکلات کے با عث ٹیکسٹائل انڈسٹری مالکان نے گزشتہ دنوں صنعت کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ وزیر تجارت سے مذاکرت کے بعد سیکرٹری تجارت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو صنعت کو درپیش مسائل کا جائزہ لیکر سفارشات مرتب کریگی تاکہ ٹیکسٹائل کی صنعت کی مشکلات کو ختم کیا جا سکے اور برآمدات میں اضافہ ہو سکے،وزارت تجارت کے حکام کے مطابق رواں برس برآمدات میں اضافہ ہو گا، کیونکہ امن امان اورتوانائی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں نمایا ں کمی ہوئی ہے اور صنعتوں کو بلاتعطل بجلی سپلائی کی جارہی ہےاس سے پیداوار میںاضافہ ہو گا اور برآمدات بھی بڑھیں گی جبکہ یورپی یونین میں جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد ہماری برآمدات میں اضافہ ہوگااور رواں مالی سال تجارتی خسارے میں کمی متوقع ہے