کراچی(نیوزڈیسک)حکومت یومیہ 2 لاکھ 72 ہزار ڈالر اینگرو کمپنی کو ہرجانہ دیتی ہے،تہلکہ خیز انکشاف،وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اینگرو ٹرمینل کمپنی 1.49 ڈالر سی ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی ہینڈلنگ سی کے طور پر چارج کر رہی ہے اور آئندہ برس سے 14 سال تک 0.63 ڈالر سی ایم ایم بی ٹی یو چارج کرے گی۔انہوں نے کہا حکومت یومیہ 2 لاکھ 72 ہزار ڈالر اینگرو کمپنی کو ہرجانہ دیتی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ٹوٹل کمپنی اور ترکمانستان میں سروس ایگرمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے تاپے گیس پائپ لائن پر کام میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔ اس پائپ لائن سے پاکستان کو یومیہ1.3 بلین کیوبک فیٹ گیس ملے گی۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور قطر کے درمیان حکومتی سطح پر گیس کی ترسیل کا معاہدہ یکم اگست سے آپریشنل ہو جائیگا۔ایک انٹرویومیں شاہدخاقان عباسی نے اپنی ناکامی کا اعتراف کیا اور کہا کہ اب تک حکومتی سطح پر ایل این جی کا معاہدہ طے نہیں ہو پایا۔ ان کا کہنا تھا معاہدہ اصولی طور پر یکم اپریل دو ہزار پندرہ سے آپریشنل ہونا چاہیے تھا لیکن پاور سیکٹر کے بیک ٹو بیک ایل سیز کھلوانے سے انکار اور ادائیگیوں کے طریقہ کار پر یقین دہانی نہ کرانے پر قطر نے معاہدہ موخر کر دیا۔