لاہور (نیوزڈیسک) لاہور اورنج لائن ٹرین منصوبہ صوبہ پنجاب میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں نہ صرف انقلاب آئے گا بلکہ شہریوں کو سبک رفتار، آرام دہ اور باکفایت ٹرانسپورٹ میسر ہوگی۔ ایک رپورٹ کے مطابق اورنج لائن ٹرین کے منصوبے پر حکومت پنجاب کی ایک پائی بھی خرچ نہیں ہوگی بلکہ چین کی کمپنی اس پر سرمایہ کاری کرے گی۔ اس منصوبے کی تکمیل سے پاکستان جدید ذرائع آمدورفت استعمال کرنے والے ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا۔اورنج لائن ٹرین کے ٹریک کی لمبائی 27.1کلومیٹر ہے ۔ اس ٹرین کے ذریعے آغاز میں ایک اندازے کے مطابق تقریباً اڑھائی لاکھ شہری اپنی منزل مقصود پر پہنچیں گے اور 2025ءتک مسافروں کی تعداد دوگنا یعنی 5لاکھ ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے منصوبے کی شفافیت، اراضی کے حصول کیلئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔لاہور اورنج لائن ٹرین کاروٹ اس طرح تیارکیاگیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کی زیادہ سے زیادہ آبادیوں کے مکین مستفید ہوسکیںگے۔اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔ منصوبہ حکومت پنجا ب کی پالیسی کے مطابق شفافیت اور معیار کا شاہکار ہوگا۔