کراچی(نیوز ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے 506 ملین ڈالر کی ساتویں قسط کے اجرا اور نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیوں کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو ایک بار پھر تیزی کی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد دوبارہ بحال ہوگئی۔تیزی کے سبب63.55 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 35 ارب41 کروڑ58 لاکھ2 ہزار915 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ غیرملکیوں سمیت دیگر شعبوں کا اگرچہ فروخت پر رحجان زیادہ غالب رہا لیکن انفرادی نوعیت کے سرمایہ کاروں کی نچلی قیمتوں پرمستحکم کمپنیوں کے حصص کی خریداری سرگرمیوں کی وجہ سے مارکیٹ کا مورال تیزی کی جانب گامزن ہوا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوںومالیاتی اداروں، میوچل فنڈزاور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ6 لاکھ65 ہزار645 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے83 لاکھ 86 ہزار586 ڈالر اور دیگر ا?رگنائزیشنز کی جانب سے 7 لاکھ 30 ہزارڈالر سے زائد کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 208.42 پوائنٹس کے اضافے سے 34093.55 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 137.19 پوائنٹس کے اضافے سے 21343.09 اور کے ایم ا?ئی 30 انڈیکس 388.17 پوائنٹس کے اضافے سے56831.04 ہو گیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت26.73 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر29 کروڑ 36 لاکھ98 ہزار280 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار354 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں225 کے بھاو¿ میں اضافہ، 113 کے داموں میں کمی اور16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں