کراچی(نیوزڈیسک) چاول برآمدکنندگان نے ایکسپورٹرزاورکسانوں کو دئیے جانے والے قرضوں پر ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن نے حکومت سے چاول کا اضافی ذخیرہ ہونے کے باعث ، برآمدات پرسبسڈی فراہم کرنے اورایکسپورٹرز اورکسانوں کو دئیے جانے والے قرضوں پرودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسو سی ایشن کے مطابق ملک میں باسمتی چاول کی پیدوار10 لاکھ ٹن کے قریب ہے۔ تاہم عالمی منڈی میں چاول کی قیمتیں کم ہونے اور بھارت کے ساتھ سخت مسابقت کے باعث اضافی چاول، برآمد نہیں ہوپارہا۔ اعدادوشمار کے مطابق2011 میں 10 لاکھ ٹن پاکستانی چاول برآمد کیا گیا۔ جبکہ 2012 میں یہ حجم9 لاکھ 68ہزارٹن اور2014 میں صرف 6لاکھ30 ہزارٹن تک محدود ہو گیا ۔