کراچی(نیوز ڈیسک) بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی، خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے اور مقامی بینکنگ اسپریڈ مستحکم رہنے سے شعبہ بینکاری کا منافع بہتر ہونے کی توقعات کراچی اسٹاک ایکس چینج کی کاروباری سرگرمیوں پر اثرانداز ہوئیں اور تیزی کی لہر رونما ہوئی۔جس سے انڈیکس کی34200 اور34300 پوائنٹس کی 2 حدیں بیک وقت بحال ہو گئیں، 57.32 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 34 ارب35 کروڑ11 لاکھ66 ہزار482 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ماہ صیام کی وجہ سے مارکیٹ میں سرمایہ کاری دلچسپی محدود ہو گئی ہے تاہم اس دوران مثبت خبریں کیپٹل مارکیٹ پر براہ راست اثرانداز ہو رہی ہیں۔ٹریڈنگ کے دوران سیمنٹ، ا?ٹوموبائل، انرجی ودیگر شعبوں میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر266.64 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی34400 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہوگئی تھی لیکن فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 198.10 پوائنٹس کے اضافے سے 34331.94 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 140.51 پوائنٹس کے اضافے سے 21476.03 اور کے ایم ا?ئی30 انڈیکس258.55 پوائنٹس کے اضافے سے57591.06 ہوگیا۔کاروباری حجم منگل کی نسبت 51.67 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر39 کروڑ18 لاکھ 57 ہزار490 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 389 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں223 کے بھاﺅ میں اضافہ، 138 کے داموں میں کمی اور28 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔