کراچی (نیوزڈیسک)سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی چشم پوشی کے با عث ایک اور اسکینڈل منظر عام پر آگیا جس کے نتیجے میں چھوٹے سرمایہ کار ایک بار پھرفٹ پاتھ پر آجائیں گے یہ صورتحال گوشت فروخت کرنے والی ایک کمپنی کے 10روپے کا شیئر95 روپے مقرر کرنے کے نتیجے میں پیدا ہوئی ہے۔ مارکیٹ میں یہ بحث ہورہی ہے کہ فی شیئر 85روپے پریمیم حاصل کرنا انصاف کے تقاضوں کے مطابق ہے جس کمپنی کو نوازاجارہا ہے وہ نئی ہے اور اس کا بہت چھوٹا سا مذبحہ ہے جس میںچھوٹے سرمایہ کاروں کو ذبح کرنے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔ حصص کی قیمت عام طورپر قیمتوں کے میکنزم کے ذریعہ طے کی جاتی ہیں لیکن پاکستان میں شعبدہ بازی کے ذریعہ زیادہ نرخ مقرر کردیئے جاتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ منافع کمایا جاسکے ۔افسوس ناک بات یہ ہے کہ سکیورٹی ایکس چینج کمیشن آف پاکستان سورہا ہے اور مارکیٹ میں سب جانتے ہیں کہ ایک ٹاپ بروکر کی قیادت میں دوسرے بروکرز نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے ۔اس اسکینڈل کا شکار چھوٹے سرمایہ کار ہوں گے اور دو ماہ کے اندر شیئر 30روپے سے کم ہوجائے گا ۔ذرائع نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ سکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کیاکررہا ہے اور کیوں سورہاہے ،جس کی وجہ یہ ہے کہ اس کمپنی کا سرپرست ایک سابق چیئرمین ہے اور ایس ایم ڈی کے کمشنر سے ان کے قریبی مراسم ہیں ۔اس موقع فلور پرائز کے بارے میں اعتراضات موجود ہیں اور سوال کیا جارہا ہے کہ فلور پرائز 45روپے کیوں رکھے گئے ہیں ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں