ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

پی ٹی اے کا ٹیلی کام کمپنی کے خلاف ڈیڑھ ارب کا دعویٰ

datetime 24  جون‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی نے ٹیلی کام کمپنی کے خلاف 1اعشاریہ 6 ارب روپے کا دعویٰ دائر کر دیا۔ کمپنی عدالتی حکم کے باوجود 2 فیصد لیٹ چارجز ادا کرنے کو تیار نہیں۔مالک نے کمپنی لائسنس پہلے ہی دوسری ٹیلی کام کمپنی کو فروخت کر دیا۔پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں لائسنس فیس کی عدم ادا ئیگی کی بنائ پر میسرز ڈی وی کوم کےخلاف 1عشاریہ 6ارب روپے کا دعویٰ دائر کیاہے۔کمپنی نے پی ٹی اے سے وائرلیس لوکل لوپ کا لائسنس ایک عشرہ پہلے حاصل کیالیکن معاہدے کےمطابق طے شدہ عرصے کے دوران مکمل ادائیگی کرنے میں ناکام رہی۔ کمپنی نے عدالتی حکم پر رواں برس کے شروع میں اصل رقم جمع کرادی تھی، لیکن پی ٹی اے کی طرف سے عائد دو فیصد لیٹ چاجز اد اکرنے پر تیار نہیں۔ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کا جسٹس امیر فاروق پر مشتمل بینچ کررہا ہے۔پی ٹی اے کے وکیل منور اقبال نے کہاکہ اصولاً ڈی وی کام نادہندگی کی صورت میں دو فیصد لیٹ چاجز اد اکرنے کی پابند ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 26جون تک ملتوی کردی۔ڈی وی کام کے مالک اسٹاک بروکر عقیل کریم ڈھیڈی ہیں۔ کمپنی ا س سال اپنا لائسنس دوسری کمپنی کو فروخت کرچکی ہے۔پی ٹی اے کے مطابق کمپنی نے صرف پرنسپل اماونٹ جمع کرائی، جو دس سال سے واجب الادا تھی۔تاہم پی ٹی اے پہلے ہی یہ قرار دی چکی ہے کہ بار بار کی مہلت کے باوجود کمپنی نے مکمل ادائیگی نہیں کی جس کی بنائ پر اس کی خرید کردہ فریکنسی کو منسوخ کردیاگیا۔ ان فریکنسی کو سب سے زیادہ بولی دینےوالی کمپنی کو فروخت کیا جانا چاہئے تھا تاکہ حکومت کو زیادہ سے زیادہ آمدنی ہو، لیکن اب پی ٹی اے نےاپنا فیصلہ واپس لے لیا اور ڈی وی کوم کو دو فیصد لیٹ چاجز کے ساتھ ادائیگی کرنے کی مہلت دینے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ٹیلی کام ماہرین کے مطابق اس معاملے میں بہت سے سوالات جواب طلب ہیںکہ پی ٹی اے نے عدم ادائیگی پر فریکوئینسیز تبدیل کرنے کا فیصلہ کیوں بدلا؟کیا یہ حکومت کےلئے خطرناک مثال قائم کی جارہی ہے۔ کوئی بھی بولی دہندہ پوری ادائیگی نہ کرے،کئی سال معاملے کو عدالت میں لٹکائے،فریکوئینسیز کی مالیت میں اضافہ ہوجائے،پھر وہ پرانے ریٹ پر ادائیگی کردےاور اگر حکومتی ریگولیٹیری ادارہ لائسنس اور فریکنسیز کو منسوخ کردیتا ہے تو اس کا بھی مسئلہ نہیں، کیونکہ وہ ادارہ اس فیصلہ کو تبد یل کردیتاہے۔ماہرین کے مطابق ان لائسنس کی قیمت اب 6ارب کے قریب ہو سکتی ہے اور اصل فیس اور لیٹ فیس چاجز کے ساتھ ادائیگی کرنے کے باوجود حکومت کو دو ارب روپے کا نقصان ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…