اسلام آباد(نیوزڈیسک )وفاقی حکومت نے بجلی کے ایسے ہزاروں نادہندگان کو 30 فیصد چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جو اگلے مہینے اپنے بقایاجات کی مکمل ادائیگی کےلیے تیار ہوں۔تاہم بعض حلقوں نے اس فیصلے کو بجلی کے ایسے صارفین کے ساتھ ناانصافی قرار دیا ہے، جو باقاعدگی کے ساتھ اپنے بل کی ادائیگی کررہے ہیں۔حکومت نے چینی اور گندم پر درآمدی ڈیوٹی میں بھی اضافہ کردیا ہے، تاکہ ان کی قیمتوں میں کمی کی حوصلہ شکنی ہوسکے۔یہ فیصلے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ایک اجلاس میں لیے گئے، جس کی صدارت وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کی تھی۔اس کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، تاہم اس کے ملازمین کے لیے دو مہینے کی تنخواہوں کی منظوری دے دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں شریک بعض لوگوں نے بجلی کے نادہندگان کو رعایت دیے جانے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ایسے صارفین کے لیے غلط پیغام جائے گا، جو بروقت اپنے بل ادا کررہے ہیں۔لیکن کافی بحث کے بعد اس اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے ان نادہندگان کے خلاف چھاپہ مار کارروائی کے آغاز سے قبل ایسے لوگوں کو ’ایک آخری موقع‘ دینا چاہیے ۔