اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس دہندگان کے کئی ماہ سے زیر التوا اربوں روپے مالیت کے سیلز ٹیکس ریفنڈز اوسطاً 3ارب روپے ماہانہ کے حساب سے جلد ازجلد کلیئر کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔ دستیاب دستاویز کے مطابق یہ یقین دہانی فیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر) حکام نے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیر کے کیس کی سماعت پر وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) کے سامنے کرائی،ایف بی آر حکام نے ویلیو ایڈڈ ٹیکس(ویٹ) کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب کو بتایا کہ ملک میں جدیدموثر ٹیکس سسٹم کی ضرورت ہے، ویلیو ایڈڈ ٹیکس ملک میں ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے بھی ضروری ہے۔ایف بی آر حکام نے وفاقی ٹیکس محتسب کے سامنے ایف بی آر کی جانب سے خودکار نظام کے تحت جعلی سیلز ٹیکس ریفنڈز کلیمزکی روک تھام اور ریفنڈ کلیمز کی چیکنگ و مانیٹرنگ کے لیے ایف بی آر میں قائم کیے جانے والے سینٹرلائزڈ سیلز ٹیکس ریفنڈ آفس (سی ایس ٹی آر او) کا بھی بھرپور دفاع کیا اور وفاقی ٹیکس محتسب کو بتایا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگیوں میں شفافیت لانے کے لیے سینٹرلائزڈ سیلز ٹیکس ریفنڈ آفس (سی ایس ٹی آر او) قائم کیا گیا کیونکہ سیلز ٹیکس ریفنڈز ادائیگی کے پرانے نظام میں جعلی اور بوگس ریفنڈزکی شکایات زیادہ تھیں، اس دفتر کے قیام سے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کے کیو سسٹم میں تاخیر پر قابو پالیا گیا ہے اور اب صرف 3 ماہ پرانے سیلز ٹیکس ریفنڈ کیس پراسیس کیے جارہے ہیں، 3 ارب روپے ماہانہ کے حساب سے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگیوں کے کیس کلیئر کیے جارہے ہیں جس کے باعث جلد تمام زیر التوا ریفنڈ کلیمز نمٹا دیے جائیں گے۔