کراچی(نیوز ڈیسک) کراچی اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کی غیرواضح سمت اور ماہ کے اختتامی ہفتے میں مستقبل کے سودوں کے تصفیوں کا دباو¿ بڑھنے کے باعث پیر کو ایک بارپھراتارچڑھاو¿ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔مندی کے باعث58.56 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 41 ارب1 کروڑ2 لاکھ85 ہزار772 روپے ڈوب گئے، غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے7 لاکھ47 ہزار897 ڈالر، مقامی کمپنیوں35 لاکھ39 ہزار790 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے98 ہزار 901 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جس سے 70.25 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیزاور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 43 لاکھ86 ہزار 587 ڈالر کے انخلا سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 66.30 پوائنٹس کی کمی سے 33926.70 اور کے ایس ای30 انڈیکس12.58 پوائنٹس کی کمی سے 22126.86 ہوگیا جبکہ کے ایم ا?ئی30 انڈیکس 204.48 پوائنٹس اضافے سے 54467.75 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت34.16 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ20 لاکھ17 ہزار70 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار362 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں126 کے بھاو¿ میں اضافہ، 212 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں