اہور سٹینڈرڈ چارٹرڈ بنک کے متعدد صارفین اس وقت حیران رہ گئے جب انہیں ان کے موبائل نمبر اور ای میل ایڈریس پر ان کے اکاؤنٹس سے رقوم نکالے جانے کے پیغامات موصول ہوئے حالانکہ انہوں نے کوئی رقم بھی نہیں نکالی تھی۔ اس پر انہوں نے اپنے بنک سے رجوع کیا تو بنک کے عملے کی طرف سے انہیں بتایا گیا کہ بنک پر نامعلوم افراد کی طرف سے ہیکنگ حملہ کیا گیا ہے جس دوران بھاری رقوم چوری کر لی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ہر صارف کے اکاؤنٹ سے 50 ہزار روپے تک کی رقوم نکالی گئی تھیں جبکہ متاثر ہونے والے اکثر صارفین نوکری پیشہ تنخواہ دار لوگ تھے۔ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ ہیکنگ کا شکار بننے والے صارفین میں پاکستان سے برطانیہ تک کئی صارفین شامل ہیں جس کے باعث بنک انتظامیہ نے تمام صارفین کیلئے اے ٹی ایم اور ڈیبٹ کارڈ کی سہولیات معطل کر دی ہیں کیونکہ اس امر کی بھی تصدیق ہو چکی ہے کہ یہ چوری اے ٹی ایم مشینوں کے ذریعے ہی کی گئی ہے۔تحقیقات کے مطابق ہیکرز نے یہ تمام کاروائی برطانیہ سے ڈالی ۔ دوسری جانب بنک انتظامیہ نے اپنے صارفین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کا تمام نقصان پورا کیا جائے گا۔ صارفین کا کہنا ہے کہ انہیں ایک طرف تو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور دوسری طرف کمپنی کی کئی اہم سہولیات کی فراہمی بھی معطل کر دی گئی ہے۔