کوہاٹ(این این آئی)کوہاٹ کے دوراْفتادہ دیہی علاقہ میں واقع دینی مدرسہ کے نوجوان مہتمم اور بدبخت امام مسجدنے مبینہ طورپر اپنی ہوس بجھانے کے لئے 13 سالہ طالبہ کو مسجد سے پیوست کمرے میں زیادتی کا نشانہ بنایا،پولیس نے میڈیکل رپورٹ مثبت آنے پر مبینہ ملزم کو حراست میں لے کرمزید تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس کے مطابق چار روز قبل پولیس سٹیشن گمبٹ کی حدودمیں کوہاٹ کے دوراْفتادہ دیہی علاقہ زیرو ڈھوک چورلکی میں واقع آفریدیان نامی ایک دینی مدرسہ کے مہتمم اور امام مسجد قاری عبدالحمید نے اپنی 13 سالہ شاگرد مسماۃ (م) کودرس کے وقت کسی بہانے سے مسجد سے پیوست کمرے کے اندر لے جاکر زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق ملزم ارتکاب جرم کے بعد متاثرہ لڑکی کو واقعہ پر چپ رہنے کی دھمکی بھی دیتا رہا۔مقامی پولیس نے متاثرہ لڑکی کی رپورٹ پر سفاک ملزم قاری عبدالحمید کے خلاف فی الفور مقدمہ درج کرکے گرفتار کر لیا۔پولیس نے زیرحراست ملزم اور متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کرانے کے بعد مثبت رپورٹ آنے پر ملزم کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔پولیس نے عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے بعدمبینہ ملزم مزید تفتیش کیلئے تفتیشی ٹیم کے حوالے کر دیا۔ادھر متاثرہ طالبہ کے دادا ثواب گل نے الزام لگایا ہے کہ مبینہ ملزم کئی دیگر بچیوں کے ساتھ بھی زیادتی کرنے میں ملوث ہے۔