اسلام آباد (این این آئی)یشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی( این ڈی ایم اے )نے 21 مارچ کی رات آنے والے زلزلے سے پہنچنے والے جانی و مالی نقصان سے متعلق تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق زلزلے کے دوران مختلف حادثات سے 11افراد جاں بحق اور 79 زخمی ہوئے،22گھر مکمل تباہ، 150 کو جزوی نقصان جبکہ 17 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اینے دو روز قبل ملک بھر میں آنے والے 6.8شدت کے زلزلہ سے متعلق تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے۔ دستاویز کے مطابق زلزلے کے دوران مختلف حادثات میں 11افراد جان کی بازی ہار گئے ،79 زخمی ہوئے ، جاں بحق تمام افراد اور 77زخمیوں کا تعلق خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے ہے ،پنجاب میں صرف2افراد زخمی ہوئے ہیں۔مرنے والوں میں6مرد ، 3 خواتین ، 2بچے شامل ہیں۔مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے باجوڑ میں 3 افراد، لوئر دیر میں ایک خاتون اور ایک بچہ،سوات میں2خواتین ایک مرد، ایبٹ آباد میں ایک بچہ ضلع خیبر اور مانسہرہ میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔ سوات اور مانسہرہ میں2افراد چکر آنے اور ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے بھی جان کی بازی ہار گئے۔79 زخمیوں میں 34 مرد ، 32 خواتین اور 13بچے شامل ہیں،پنجاب میں2افراد زخمی ہوئے ،تمام کا تعلق خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے ہے۔ پنجاب میں 7 افراد چکر آنے ،بلڈ پریشر اور دیگر وجوہات کی بنا پر بھی زخمی ہوئے ہیں۔
زلزلہ سے اپر دیر میں تین اور لوئر دیر میں چار سکولوں کو جزوی نقصان پہنچا۔ گلگت بلتستان سے ایک مکان ، ایک مسجد اور مویشیوں کے ایک باڑے کو نقصان کی اطلاع ہے جبکہ ساندی یاسین پل کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ازاد کشمیر میں دو مکان اور ایک کیٹل شیڈ جزوی طور پر تباہ ہوا۔ راولپنڈی کی کمرشل مارکیٹ میں ایک شاپنگ مال، صدر میں پونچھ ہائوس اور مری روڈ پر موتی محل بلڈنگ میں زلزلے سے دراڑیں آگئی ہیں۔
این ڈی ایم نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریز ( پی ایم ڈی ایز) جی بی ڈی ایم ، ایس ڈی ایم اے اور اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ زلزلے کے بعد متعلقہ علاقوں میں بلند وبالا عمارتوں کو پہنچنے والے نقصانات کا جامع اندازہ لگا کر تمام متعلقہ اداروں سے متاثرہ عمارتوں میں رہائش سے متعلق کلئیرنس حاصل کی جائے۔ ایف ڈبلیو او سے کہا گیا ہے کہ تمام پلوں کا معائنہ فوری طور پر مکمل کیا جائے اور مواصلاتی نظام کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔