لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے چودھری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر ڈکلیئر کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے دس روز میں الیکشن کمیشن کو ازسر نو مسلم لیگ ق کے الیکشن کے کاغذات کا جائزہ لینے کے بعد سفارشات مرتب کرنے کا حکم دیا ہے۔
سماعت کے بعد چودھری وجاہت حسین کے وکیل عامر سعید راں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معزز عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ مسلم لیگ ق نے چودھری وجاہت حسین کو صدر منتخب کرنے کے جو کاغذات عدالت میں جمع کروائے ہیں اس میں کیا قانونی سقم ہے۔ جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کسی ملک کی تباہی جانبدار الیکشن کمیشن کے ہونے پر ہے، الیکشن کمیشن کا کام قانون کے مطابق درخواستوں پر سفارشات تیار کرنا ہے مگر یہاں پر الیکشن کمیشن جانبدار دکھائی دے رہا ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ تاثر نہ دیں کے آپ سیاسی جماعت کے وکیل ہے آپ الیکشن کمیشن کے وکیل ہیں۔ عامر سعید راں نے کہا کہ مسلم لیگ کا انٹرا پارٹی الیکشن ہوا جس میں چودھری وجاہت حسین کو پارٹی صدر منتخب کیا گیا، الیکشن کے تمام تر کاغذات الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے مگر الیکشن کمیشن نے ان کی جانچ پڑتال کئے بغیر ہی ان کو مسترد کر دیا اور چودھری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر ہونے کا اعلان کر دیا جو کہ آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔