پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

مجھے آج یا کل مرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کیا جا سکتا ہے،عمران خان

datetime 22  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے پولیس آپریشن کرکے مرتضیٰ بھٹوکی طرح مجھے گھرمیں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے،ان کی کوشش ہوگی پی ٹی آئی کوالیکشن سے باہرکیاجائے کیونکہ ان کوخطرہ ہے کہ

اگر الیکشن ہوگیا تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی ،یہ کون کر رہا ہے، کس کو خوف ہے کون اتنا طاقتور ہے،عدلیہ ہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت کرے، اگریہ ملک پربیٹھے رہے توآپ کاکوئی مستقبل نہیں، ہفتے کو مینار پاکستان کا جلسہ ظلم کے خلاف ریفرنڈم ہوگا۔ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے، ایسا کریک ڈائون تو آمریت میں بھی نہیں دیکھا تھا، جنرل مشرف کے مارشل لا میں بھی ایسا کریک ڈائون نہیں دیکھا، راولپنڈی، اسلام آباد، جہلم میں کارکنان کو پکڑا جا رہا ہے، میڈیا پر پریشر ہے کہ عمران خان کو نہ دکھا، آج عدالت سے پتہ چلا میرے خلاف کیسز کی تعداد 143ہو چکی ہے۔عمران خان نے کہا کہ کرکٹ میں کئی ریکارڈ توڑے لیکن آج میں کیسز میں بھی توڑ چکا ہوں، میرے خلاف زیادہ تر دہشت گردی، غداری، توہین مذہب کا کیس بھی کیا گیا، مجھے اپنے کیسز کی فکر نہیں کارکنان کی فکر ہے، عدلیہ ہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت کرے، ہمارے اوپر ہی حملہ کرتے ہیں اور ہمارے اوپر ہی کیس کر دیتے ہیں، انشااللہ ہفتے کو مینار پاکستان میں جلسہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان کا جلسہ ظلم کے خلاف ریفرنڈم ہوگا، مینار پاکستان میں ایک جاگی ہوئی قوم نظر آئے گی۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو مخاطب کر کے اپنے اسلام آباد میں توشہ خانہ کیس کے لیے پیش نے ہونے کی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس نے انہیں عدالت پیشی سے روکنا اور ان کے کارکنوں کو اشتعال دلایا،

پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ اس روز مجھے قتل کرنے کا مکمل منصوبے بنایا گیا تھا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا چلا کہ مجھ پر توہینِ عدالت لگ گئی ہے میں اسلام آباد ہائی کے جج کو بتانا چاہتا ہوں کہ دیکھیں میرے ساتھ ہوا کیا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس ہائی کورٹ کو وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ مجھے پانچ گھنٹے ٹول پلازے پر لگے، مجھے سارا راستہ ناکوں پر روکا گیا۔

میں ذہنی طور پر تیار تھا کہ آج یہ مجھے پکڑ لیں گے۔کیونکہ جو انہوں نے زمان پارک میں کیا۔ جس طرح کی فوج وہاں اکٹھی کی ہوئی تھی ایسے کسی سیاستدان کے لیے آئی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے میں پاس آتا گیا میں نے دیکھا پولیس کے نفری بڑھتی گئی۔ ہم پر آنسو گیس پھینکی گئی۔ کوئی کچھ کر نہیںکہہ پا رہا تھا کہ آنسو گیس کیوں پھینکی۔ صرف اشتعال دلانے کے لیے۔

عمران خان نے کہا کہ یہاں لاہور ہائی کورٹ میں بھی کارکنوں کے ساتھ گیا یہاں تو کچھ نہیں ہوا۔ کارکن باہر رہے میں عدالت کے اندر گیا۔ یہاں کیا مشکل تھی کہ عدالت سے چند میل پہلے سے آنسو گیس کی شیلنگ ہوئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب وہ عدالت کے دروازے پر پہنچے تو اندر سے پولیس نے پتھر مارنا شروع کیے۔ انہوں نے اس موقعے پر پولیس کی جانب سے پتھر پھینکنے کی ویڈیو بھی نشر کی۔

عمران خان نے کہا کہ نیچے سے تو پتھر اوپر جا نہیں سکتا تھا۔ تو کیوں مار رہے تھے۔ وہ کس سے اپنا دفاع کر رہے تھے۔ میں 40منٹ دروزے پر کھڑا رہا۔ جب معاملہ ذرا سنبھلا تو میں نے اندر گھسنے کی کوشش کی۔چیف جسٹس صاحب ادب سے کہتا ہوں کہ کیا ایسا کبھی کسی سیاستدان کے ساتھ ہوا۔ جو وہاں مناظر تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم جان بچا کر نکلے،ان کا منصوبہ تھا۔ اتنی پولیس،

فوج اور نامعلوم افراد تھے وہاں۔ انہوں نے مرتضی بھٹو ٹائپ قتل کرنا تھا اور نورا کشتی کے بعد کہنا تھا تصادم میں مارا گیا۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ انہیں پولیس والوں نے ہی بتایا کہ نامعلوم لوگوں نے سی ٹی ڈی کی وردی پہنی تھی۔جوڈیشل کمپلیکس کے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج بھی نکال کر لے گئے۔ عمارت کو24گھنٹے پہلے سکیور کیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ وہاں کون آ رہا تھا۔

کوئی دہشت گرد آ رہا تھا۔ مجھے پولیس کے اندر سے منصوبے کی تفصیلات ملیں۔ ہوسکتا ہے یہ آج آپریشن کریں۔ جو ہو رہا ہے سمجھ سے باہر ہے۔انہوں نے استفسار کیا کہ یہ کون کر رہا ہے، کس کو خوف ہے کون اتنا طاقتور ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف ایک اور منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے عدلیہ اور پنجاب پولیس کو زحاطب کر کے کہا کہ وہ انہیں بتا رہے ہیں۔

آئی جی اسلام آباد اور آئی جی لاہور اس کے پیچھے ہیں۔ زمان پارک کے باہر آج یا کل آپریشن کا پروگرام ہے۔ انہوں نے یہاں چار پانچ پولیس والے مارنے ہیں۔ ہمارے لوگوں میں بندے بھیج کر یہ پولیس والے قتل کریں گے۔ پھر ان کی طرف سے رد عمل ہوگا اور ماڈل ٹائون جیسی کارروائی کریں گے اور وہاں مجھے مرتضی بھٹو کی طرح قتل کریں گے۔ میں پولیس کو بتا رہا ہوں یہ آپ کے بندے ماریں گے۔

عمران خان نے پی ٹی آئی کے کارکنوں سے پر امن رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ میں کارکنوں سے کہتا ہوں کہ آپ نے کچھ نہیں کرنا۔ اس بار یہ آپ کو اشتعال دینے کی کوش کریں ۔ آپ نے کسی قسم کا رد عمل نہیں دینا۔ پولیس سے کہنا ہے کہ آئیں اور جو بات کرنی ہیں یا نیا وارنٹ لے کی آئیں ہیں تو میرے پاس آئیں۔ مجھے جیل جانا ہوا میں جائوں گا۔ لیکن میں اپنے لوگوں کا قتل عام نہیں چاہتا۔

عمران خان نے کہا کہ ان کے پلان فیل ہوتے رہے اب یہ انتہا پسندی پر چلے گئے ہیں۔ یہ کون لوگ ایسے کر رہے ہیں۔ ایسے تو دشمن بھی نہ کریں۔ عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق کہا کہ آج بہت اہم بات کرنے لگا ہوں، ایسی چیز آپ سن کر سب دنگ رہ جائیں گے، آج ایک اجلاس ہو رہا ہے اس میں وہ کوشش ہو گی جو 1970ء اور 1971ء میں ہو چکی ہے،

ان کی کوشش ہو گی کسی طرح تحریک انصاف کو الیکشن کی ریس سے باہر کیا جائے، ان کو خطرہ ہے الیکشن ہو گیا تو ان سب کی سیاسی قبریں کھد جائیں گی۔ان کوخطرہ ہے الیکشن ہوگیاتوان کی سیاست ختم ہوجائیگی۔عمران خان نے مزید کہا کہ اگریہ ملک پربیٹھے رہے توآپ کاکوئی مستقبل نہیں، جتنے پیسے ہم نے آئی ایم ایف سے لینے ہیں اس سے زیادہ ان کے باہرپڑے ہیں، سینیٹ میں اسحاق ڈار نے نیوکلیئرپروگرام کوآئی ایم ایف سے جوڑ دیا۔



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…