واشنگٹن(نیوزڈیسک) امریکا کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہوں نے کہاہے کہ فرقہ واریت اور خانہ جنگی نے شام اور عراق کو مختلف حصوں میں تقسیم کر کے رکھ دیا ہے اور شاید مستقبل میں یہ دونوں ملک اپنا وجود برقرار نہ رکھ سکیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل ونسنٹ اسٹیورٹ نے کہاکہ عراق سنی، کرد اور شیعہ علاقوں میں تقسیم ہو جائے گا اور عراقی وزیراعظم بھی اسی خدشے کا اظہار کرچکے ہیں جب کہ شام اور عراق کے وسیع علاقے اب شدت پسند تنظیم داعش کے قبضے میں جا چکے ہیں۔جنرل ونسنٹ اسٹیورٹ نے کہا کہ شمالی عراق میں کرد نیم خود مختار علاقہ قائم کرچکے ہیں اور داعش سے بقیہ علاقہ چھڑانے کی جدوجہد کررہے ہیں۔ کرد علاقے کے صدر مسعود برزانی نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ کردوں نے آزادی کے لیے جانیں دی ہیں اس لئے ہم مرکزی حکومت میں حصے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ نے کہا کہ شام بھی 2 یا 3 حصوں میں تقسیم ہوسکتا ہے۔ ترک فضائیہ