جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

لاہور ہائیکورٹ کا 2002ء سے قبل کا توشہ خانہ ریکارڈ پیش کرنے کا حکم

datetime 23  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو 2002ء سے قبل کا توشہ خانہ ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا،وفاقی حکومت نے 1947ء سے اب تک توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے کی تفصیلات کی فراہمی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران کابینہ کا ریکارڈ ڈی کلاسیفائیڈ کرنے کا فیصلہ عدالت میں پیش کر دیا۔ ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے

شہری منیر احمد کی طرف سے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے دائر درخواست پر سماعت کی ۔درخواست میں قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ سے دیے گئے تحائف اور جن اشخاص کو تحفے دیے گئے ان کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔گزشتہ سماعت پر ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ سیل شدہ ریکارڈ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ توشہ خانہ کے ریکارڈ کو پبلک کر نے بارے میں آئندہ وفاقی کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہونا ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے کابینہ کا ریکارڈ ڈی کلاسیفائیڈ کرنے کا فیصلہ اس کو پبلک کرنے کی درخواست کی سماعت کے دوران سنگل رکنی بینچ کے سامنے پیش کیا گیا۔جمعرات کے روز دوران سماعت وفاقی کابینہ کے سیکرٹری اعزاز ڈار تونہ خانہ ریکارڈ سمیت لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وفاقی کابینہ نے 2002 سے اب تک کا توشہ خانہ کا ریکارڈ ڈی کلاسیفائیڈ کر دیا ہے، یہ سارا ریکارڈ ہم ویب سائٹ پر ڈال دیں گے۔

جسٹس عاصم حفیظ نے استفسار کیا کہ 2002 سے پہلے کا ریکارڈ آپ کے پاس نہیں ہے جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ 2002 سے پہلے کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ نہیں ہے۔وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ ہم یہ ریکارڈ ڈی کلاسیفائیڈ کر رہے ہیں کہ یہ تحائف کس نے خریدے، ہم وہ ریکارڈ نہیں دے رہے کہ بیرون ملک سے یہ تحائف دیے کس نے ہیں۔

اس موقع پر عدالت نے حکم دیا کہ کابینہ سیکریٹری 2002 سے پہلے کا توشہ خانہ کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کریں، جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ آئندہ سماعت پر یہ ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کریں کہ یہ تحائف آئے کہاں سے ہیں، آپ یہ ریکارڈ بھی ہمیں چیمبر میں جمع کرائیں گے۔درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے موقف اپنایا کہ حکومت کو سارا ریکارڈ عدالت کے سامنے رکھنا چاہیے، جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیئے کہ ایک دم سے چیزیں تبدیل نہیں ہوتی، 2023ء میں حکومت نے ریکارڈ ڈی کلاسیفائیڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے ساتھ ہی لاہور ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 13 مارچ تک کے لیے ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…