کراچی ( آن لائن )سندھ ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر نازیبا ویڈیو لیک کرنے سے متعلق کیس میں مرحوم رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی بیوہ سیدہ دانیہ شاہ کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی۔ منگل کو ہونیوالی سماعت میں ملزمہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ان کی ضمانت 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ اس کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات سطحی رہیں لیکن اس کی وجہ ان کے افسران میں اہلیت کی کمی نہیں بلکہ شاید وسائل اور افرادی قوت کی کمی تھی جس کے سبب معاملے کی گہرائی میں تحقیقات نہ ہوسکیں۔فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ویڈیو وائرل کرنے کا الزام مزید تحقیقات کا متقاضی ہے، سرکاری وکیل کے مطابق ملزمہ نے ایک انٹرویو میں ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا، اس واقعے کے 2 گواہان (کیمرا مین اور انٹرویور) ہیں، ماتحت عدالت دونوں گواہوں کے بیان کی روشنی میں بہتر فیصلہ کرسکتی ہے۔عدالت نے کہا کہ ملزمہ کے مطابق جس موبائل فون میں ویڈیو تھی اسے فروخت کردیا تھا، حیران کن طور پر ایف آئی اے نے فروخت شدہ موبائل فون برآمد کیا اور نہ ہی موبائل خریدنے والے سے انکوائری کی۔عدالت نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ عورت پر پرائیویسی کی خلاف ورزی کا اثر مرد پر پڑنے والے اثرات سے کہیں زیادہ ہے، مجرموں کو سزا ملنی چاہیے لیکن ضمانت کے اس مرحلے پر عورت مرد سے زیادہ رعایت کی حقدار ہے، اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ ملزمہ 18 سالہ لڑکی ہے جس کی شادی کم عمری میں کر دی گئی تھی۔عدالت نے دانیہ شاہ کو انٹرویو اور سوشل میڈیا پر بیانات دینے اور براہ راست یا کسی بھی طریقے سے کیس کے گواہوں سے رابطہ کرنے سے روک دیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ اگر ملزمہ نے ضمانت کا غلط فائدہ اٹھایا تو ضمانت منسوخ کردی جائے گی، دانیہ شاہ پر الزامات کے حوالے سے ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے گی۔